اسلامی نام

عبدالوھاب نام کا معنی، بچے کا نام رکھنے کا شرعی حکم

اعراب: عَبْدُالْوَھَّاب

اردو معنی: بہت دینے والے کابندہ

اردو میں لکھنے کا طریقہ: عبدالوھاب

انگلش میں لکھنے کا طریقہ: Abdul Wahab

شرعی حکم:

بچے کا نام عبدالوھاب رکھنا شرعی طور پر جائز  ہے کیونکہ شریعت مطہرہ کی تعلیمات یہ ہیں کہ بچوں کے نام اچھے و بامعنی رکھے جائیں  کیونکہ  حدیث شریف میں ہے انسان اپنی اولاد کو سب سے پہلا تحفہ اچھے نام کا دیتا ہے جو ساری زندگی اس کی پہچان بنتا ہے اور  نام کا شخصیت پر بھی  اثر ہوتا ہے۔  عبدالوھاب بھی بہت اچھا اور اللہ تعالی کے صفاتی ناموں  میں سے ایک نام کی نسبت کے ساتھ ہے جس کا اعراب اور پڑھنے کا تلفظ ”عَبْدُالْوَھَّاب“ ہے اور اس کا معنی بہت دینے والے کابندہ ہے۔

دلائل و احادیث:

نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”اول ما ینحل الرجل ولدہ  اسمہ فلیحسن اسمہ“ ترجمہ:انسان سب سے پہلے اپنی بچے کو جو تحفہ دیتا ہے وہ اس کا نام ہے لہذا اس کا اچھا نام رکھو۔

(جمع الجوامع، جلد3، صفحه 266،الازهر الشريف، القاهرة)

سنن ابو داؤد کی حدیث پاک ہے :”عن أبي الدرداء رضي اللّٰہ عنہ قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: إنکم تدعون یوم القیامۃ بأسمائکم وأسماء آبائکم فحسنوا أسماء کم“ترجمہ : حضرت ابوالدرداء  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے فرماتے ہیں  کہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے  ارشاد فرمایا  کہ تم قیامت کے دن اپنے  اور اپنے  آباء کے نام سے بلائے جاؤ گے ،لہٰذا اپنے نام اچھے رکھو۔

(سنن ابو داؤد ،جلد 4،صفحہ 287،مکتبۃ العصریہ ،بیروت)

اس حدیث کی شرح میں علامہ عبد الرؤف مناوی  رحمہ اللہ  فرماتے ہیں :” أمر الأمة بتحسين الأسماء فيه تنبيه على أن الأفعال ينبغي أن تكون مناسبة للأسماء لأنها قوالبها دالة عليها لا جرم اقتضت الحكمة الربانية أن يكون بينهما تناسب وارتباط وتأثير الأسماء في المسميات والمسميات في الأسماء ظاهر“ترجمہ :امت کو اچھا نام رکھنے کا حکم دینے میں اس بات پر تنبیہ ہے کہ آدمی کے کام اس کے نام کے مطابق ہونےچاہئیں کیونکہ نام انسان کی شخصیت کے لئے جسم کی طرح ہوتا اور اس کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے ۔ اللہ تعالی کی حکمت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ نام اور کام میں مناسبت اور تعلق ہو ۔ نام کا اثر شخصیت پر اور شخصیت کا اثر نام پر ظاہر ہوتا ہے ۔

 (فیض القدیر ،جلد 3،صفحہ 394،مطبوعہ مصر)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button