بہار شریعت

باپ یا وصی کانابالغ کی چیز کو رہن رکھنا

باپ یا وصی کانابالغ کی چیز کو رہن رکھنا

مسئلہ۱: باپ کے ذمہ دین ہے وہ اپنے نابالغ لڑکے کی چیز دائن کے پاس رہن رکھ سکتا ہے اسی طرح وصی بھی نابالغ کی چیز کو اپنے دین کے مقابل میں رہن رکھ سکتا ہے پھر اگر یہ چیز مرتہن کے پاس ہلاک ہو گئی تو یہ دونوں بقدر دین نابالغ کو تاوان دیں اورمقدار دین سے مرہون کی قیمت زائد ہو تو زیادتی کا تاوان نہیں کہ یہ امانت تھی جو ہلاک ہو گئی۔ (درمختار)

مسئلہ۲: باپ یا وصی نے نابالغ کی چیز اپنے دائن کے پاس رکھی تھی پھر اس دائن کو انہوں نے چیز بیچ ڈالنے کے لئے کہہ دیا اس نے بیچ کر اپنا دین وصول کر لیا یہ بھی جائز ہے مگر بقدر ثمن نابالغ کو دینا ہو گا اسی طرح اگر ان دونوں نے نابالغ کی چیز اپنے دین کے بدلے میں خود بیع کر دی یہ جائز ہے اور اس ثمن اور دین میں مقاصہ (ادلا بدلا) ہو جائے گا پھر نابالغ کو اپنے پاس سے بقدر ثمن ادا کر دیں ۔ (ہدایہ)

مسئلہ۳: خود نابالغ لڑکے کا باپ کے ذمہ دین ہے اس کے مقابل میں باپ نے اس کے پاس کوئی چیز رہن رکھ دی یہ بھی جائز ہے اور اس صورت میں اس چیز پر اس کا قبضہ نابالغ کی طرف سے ہو گا اور اس کا عکس بھی جائز ہے یعنی باپ کا بیٹے پر دین تھا اور اس کی چیز اپنے پاس رہن رکھ لی یہ دونوں صورتیں وصی کے حق میں ناجائز ہیں کہ نہ اپنی چیز اس کے پاس رہن رکھ سکت ہے نہ اس کی اپنے پاس۔ (ہدایہ)

مسئلہ۴: ایک شخص کے دو نابالغ لڑکے ہیں اور ایک کا دوسرے پر دین ہے ان کا باپ مدیون کی چیز دائن کے پاس رہن رکھ سکتا ہے اور دو نابالغوں کا وصی یہ نہیں کر سکتا کہ ایک کی چیز کو دوسرے کی طرف سے رہن رکھ لے۔ (ہدایہ)

مسئلہ۵: باپ اور نابالغ لڑکے دونوں پر دین ہے اور باپ نے نابالغ کی چیز دونوں کے مقابل میں رہن رکھ دی یہ جائز ہے اور اس صورت میں اگر مرہون چیز مرتہن کے پاس ہلاک ہو گئی تو باپ کے دین کے مقابل میں مرہون کا جتنا حصہ تھا اتنے کا لڑکے کو تاوان دے وصی اور دادا کا بھی یہی حکم ہے ۔(ہدایہ)

مسئلہ۶: باپ پر دین ہے وہ بالغ لڑکے کی چیز اس دین کے مقابل میں رہن نہیں رکھ سکتا کہ بالغ پر اس کی ولایت نہیں اسی طرح نابالغ کے دین میں بالغ کی چیز گروی نہیں رکھ سکتا۔اور اگر بالغ و نابالغ دونوں کی مشترک چیز ہے اس کو بھی رہن نہیں رکھ سکتا۔ (عالمگیری)

مسئلہ۷: باپ پر دین ہے اس نے بالغ و نابالغ لڑکوں کی مشترک چیز کو رہن رکھ دیا یہ ناجائز ہے جب تک بالغ سے اجازت حاصل نہ کر لے اور مرہون ہلاک ہو جائے تو بالغ کے حصہ کا ضامن ہے۔ (عالمگیری)

مسئلہ۸: باپ نے نابالغ لڑکے کی چیز رہن رکھ دی تھی پھر باپ مر گیا اور وہ نابالغ ہو کر یہ چاہتا ہے کہ میں اپنی چیز مرتہن سے لے لوں تو جب تک دین ادا نہ کر دے چیز نہیں لے سکتا پھر اگر خود باپ پر دین تھا جس کے مقابل میں گروی تھی اور لڑکے نے اپنے مال سے دین ادا کر کے چیز لے لی تو بقدر دین باپ کے ترکہ سے وصول کر سکتا ہے۔ (عالمگیری)

مسئلہ۹: ماں کو یہ اختیار نہیں ہے کہ اپنے نابالغ لڑکے کی چیز رہن رکھ دے ہاں اگر وہ وصیہ ہے یا جو شخص نابالغ کے مال کا ولی ہے اس کی طرف سے اجازت حاصل ہے تو رکھ سکتی ہے۔ (عالمگیری)

مسئلہ۱۰: وصی نے یتیم کے کھانے اور لباس کے لئے ادھار خریدا اور اس کے مقابل میں یتیم کی چیز رہن رکھ دی یہ جائز ہے اسی طرح اگر یتیم کے مال کو تجارت میں لگایا اور اس کی چیز د وسرے کے پاس رکھ دی یا دوسرے کی چیز اس کے لئے رہن میں لی یہ بھی جائز ہے۔ (ہدایہ)

مسئلہ۱۱: وصی نے بچہ کے لئے کوئی چیز ادھار لی تھی اور اس کی چیز رہن رکھ دی تھی پھر مرتہن کے پاس سے بچہ ہی کی ضرورت کے لئے مانگ لایا اور چیز ضائع ہو گئی تو چیز رہن سے نکل گئی اور بچہ ہی کا نقصان ہوا اس صورت میں دین کا کوئی جز اس کے مقابل میں ساقط نہیں ہو گا اور اگر اپنے کام کے لئے وصی مرتہن سے مانگ لایا ہے اور چیز ہلاک ہو گئی تو وصی کے ذمہ تاوان ہے کہ یتیم کی چیز کو اپنے لئے استعمال کرنے کا حق نہ تھا۔ (ہدایہ)

مسئلہ۱۲: وصی نے یتیم کی چیز رہن رکھ دی پھر مرتہن کے پاس سے غصب کر لایا اور اپنے کام میں استعمال کی اور چیز ہلاک ہو گئی اگر اس کی قیمت بقدر دین ہے تو اپنے پاس سے دین ادا کرے اور یتیم کے مال سے وصول نہیں کر سکتا اور اگر دین سے اس کی قیمت کم ہے تو بقدر قیمت اپنے پاس سے مرتہن کو دے اور مابقی یتیم کے مال سے ادا کرے اور اگر قیمت دین سے زیادہ ہے تو دین اپنے پاس سے ادا کرے اور جو کچھ چیز کی قیمت دین سے زائد ہے یہ زیادتی یتیم کو دے کیونکہ اس نے دونوں کے حق میں تعدی زیادتی کی اور اگر غصب کر کے یتیم کے استعمال میں لایا اور ہلاک ہوئی تو مرتہن کے مقابل میں ضامن ہے یتیم کے مقابل میں نہیں یعنی اگرچیز کی قیمت دین سے زائد ہے تو اس زیادتی کا تاوان اس کے ذمہ نہیں ہو گا۔ (ہدایہ)

مسئلہ۱۳: وصی نے یتیم کی چیز اپنے نابالغ لڑکے کے پاس رہن رکھ دی یہ ناجائز ہے اور بالغ لڑکے یا اپنے باپ کے پاس رکھ دی یہ جائز ہے۔ (عالمگیری)

مسئلہ۱۴: وصی نے ورثہ کے خرچ اور حاجت کے لئے چیز ادھارلی اوران کی چیز رہن رکھ دی اگر یہ سب ورثہ بالغ ہیں تو ناجائز ہے اور سب نابالغ ہیں تو جائز ہے اور بعض بالغ بعض نابالغ ہیں تو بالغ کے حق میں ناجائز اور نابالغ کے بارے میں جائز ۔ (عالمگیری)

مسئلہ۱۵: میت پر دین ہے وصی نے ترکہ کو ایک دائن کے پاس رہن رکھ دیا یہ ناجائز ہے۔ دوسرے دائن اس رہن کو واپس لے سکتے ہیں اور اگر صرف ایک ہی شخص کا دین ہے تو اس کے پاس رہن رکھ سکتا ہے اور میت کا دوسرے پر دین ہے تو وصی مدیون کی چیز اپنے پاس رہن رکھ سکتا ہے۔ (عالمگیری)

مسئلہ۱۶: راہن مر گیا تو اس کا وصی رہن کو بیچ کر دین ادا کر سکتا ہے۔ اور راہن کا وصی کوئی نہیں ہے تو قاضی کسی کو اس کا وصی مقرر کرے اور اسے حکم دے گا کہ چیز بیچ کر دین ادا کرے۔ (عالمگیری)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button