ARTICLES

بارہ ذوالحجہ غروب آفتاب سے قبل چار چکر طواف کا حکم

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اِس مسئلہ میں کہ ہمارے ایک ساتھی نے بارہ ذوالحجہ کو شام کے وقت طوافِ زیارت شروع کیا ، چار چکر پورے ہوئے تھے کہ سورج غروب ہو گیا، باقی تین پھیرے سورج غروب ہونے کے بعد پورے کئے ، اِس صورت میں کیا اس پر کوئی دم تو لازم نہیں ہو گا؟

(السائل : ایک حاجی، مکہ مکرمہ)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : طوافِ زیارت حج کا دوسرا فرض ہے اس کے بغیر حج پورا نہیں ہوتا ، چنانچہ علامہ ابو منصور کرمانی حنفی متوفی 597ھ لکھتے ہیں :

و إنہ فرض لا یتم الحج بدونہ (384)

یعنی، یہ فرض ہے اِس کے بغیر حج پورا نہ ہو گا۔ اس کے سات چکروں میں سے چار چکر فرض ہیں باقی تین واجب ،چنانچہ محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :

و قدر فرض ازان چہار شوط است و باقی واجب است (385)

یعنی، اس طواف کے چار چکر کے بقدر فرض ہے باقی واجب۔ علامہ حسن بن عمار شرنبلالی حنفی متوفی 1061ھ لکھتے ہیں :

الرکن الثانی : ہو أکثر طواف الإفاضۃ (386)

یعنی، دوسرا رُکن طوافِ زیارت کا اکثر ہے ۔ اور جب اس نے فرض ادا کر لیا تو اُس کے لئے عورت حلال ہو گئی کیونکہ فرض چار چکر سے ادا ہو گیا، چنانچہ علامہ کرمانی حنفی لکھتے ہیں :

فإذا طاف فقد حلّ لہ النساء و توابعہا لقولہ ﷺ ’’إِذَا طُفْتُمْ بِالْبَیْتِ حَلَلْنَ لَکُمْ‘‘ (387)

یعنی، پس جب طوافِ زیارت کر لیا تو اُس کے لئے عورتیں اور اُس کے توابع حلال ہو گئے کیونکہ نبی ا کا فرمان ہے : ’’جب تم نے طواف کرلیا تو عورتیں تمہارے لئے حلال ہو گئیں ‘‘۔ (388) اور اس فرض کا ایام نحر میں ادا کرنا یعنی بارہ ذوالحجہ کے غروب آفتاب سے قبل ادا کرنا واجب ہے اور فرض صرف چار چکر ہیں جیسا کہ مندرجہ بالا سطور میں ہے ، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :

پانزدہم بودن اکثر طواف زیارت در ایام نحر برقول امام ابی حنیفۃ رحمۃ اللہ علیہ (389)

یعنی، پندرھواں واجب امام ابو حنیفہ علیہ الرحمہ کے قول کے مطابق طوافِ زیارت کا اکثر حصہ ایام نحر میں ہونا ہے ۔ اور صورت مسؤلہ میں اس نے طوافِ زیارت کے چار چکر غروب آفتاب سے قبل کر لئے باقی رہے تین تو اُن کا ادا کرنا واجب ہے اور ان تین کا ایام نحر میں ہونا واجب نہیں ، جیسا کہ مندرجہ بالا عبارت سے واضح رہے کہ باقی تین پھیروں کا ادا کرنا واجب رہا، اگرچہ ایام نحر کے غیر میں ہو اور وہ بھی اُس نے بارہ کے غروبِ آفتاب کے بعد ادا کر لئے ، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی حنفی لکھتے ہیں :

شانزدہم فعل آنچہ زائد ست بر اکثر طوافِ زیارت یعنی اداء اشواط ثلاثہ اخیرہ از جملہ اشواط سبعہ اگرچہ در غیر ایام نحر باشد (390)

یعنی، سولھواں واجب طوافِ زیارت کے اکثر حصہ کے علاوہ یعنی سات میں سے تین چکروں کا ادا کرنا وہ اگر چہ غیر ایام نحر میں ہوں ۔ لہٰذا مذکورشخص سے طوافِ زیارت کی ادائیگی میں کسی واجب کا ترک نہ ہوا اِس لئے اُس پر کوئی دم لازم نہ آیا۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

ذوالحجۃ 1427ھ، ینایر 2007 م (339-F)

حوالہ جات

384۔ المسالک فی المناسک، القسم الثانی : فی بیان نسک الحج من
فرائضہ….إلخ، فصل فی بیان أوانع الأطوفۃ، 1/426

385۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب نہم دربیان طوافِ زیارت، فصل دویم در بیان شرائط صحۃ طواف زیارۃ، ص210

386۔ مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح، کتاب الحج، ص265

387۔ المسالک فی المناسک، القسم الثانی، فصل دخول مکۃ لطواف الزیارۃ، 1/592

388۔ المسالک فی المناسک، القسم الثانی : فی بیان نسک الحج…إلخ، فصل دخول مکۃ لطواف الزیارۃ، 1/593

389۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، مقدمۃ الرسالۃ، فصل سیوم دربیان فرائض وواجبات إلخ، ص43

390۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، مقدمۃ الرسالۃ، فصل سیوم دربیان فرائض وواجبات إلخ، ص43

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button