Islamic Media Visit krne ka Shakira! Aj kal ye Question bht zyada pocha ja rha he k "Tarawih mein sami’ ya koi aur galat luqma de, iska kya hukm hai?” Is Question ki ahmiyat ko dekhte hoe is ka Short Answer Urdu zuban me bayan kr dia he tak parhne me Aasani ho. Is Question Tarawih mein sami’ ya koi aur galat luqma de, iska kya hukm hai? ya Answer ki bahtari ke mutaliq ksi bhi mashyare ke lie ap neche apna tabsra kr sakte han.
Sawal: Tarawih mein sami’ ya koi aur galat luqma de, iska kya hukm hai?
سوال:تراویح میں سامع یا کسی اورنے غلط لقمہ دیا،اس کا کیا حکم ہے؟
جواب:اس کی دوصورتیں ہیں:
(1)اگرقصداً(جان بوجھ کر) غلط لقمہ دیا تو لقمہ دینے والے کی نماز ٹوٹ جائے گی اور امام نے لیا تو امام اور سارے مقتدیوں کی ٹوٹ جائے گی۔
(2)اگر سہواً(بھول کر)غلط لقمہ دیا تو حرج کی وجہ سے تراویح کے اندر معافی ہے۔سیدی اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان علیہ الرحمہ فرماتے ہیں’’بتانا تعلیم وکلام تھا اور بضرورت ِ اصلاح ِ نماز جائز رکھا گیا اور غلط بتانے میں نہ اصلاح نہ ضرورت،تو(حکم) اصل پر رہنا چاہئے،تو عمرو نے اگر قصداً مغالطہ دیا جب تو یقینا اس کی نماز جاتی رہی اور اگر اس کے مغالطے کو لے گاعام ازیں امام نے غلط پڑھاہو یا صحیح ،تو ایک شخص خارج ازنماز کا امتثال یا اس سے تعلم ہوگا اور یہ خود مفسدِ نماز ہے توامام کی نماز جائے گی اور اس کے ساتھ سب کی باطل ہوگی۔۔۔اور اگر سہواً بتایا تو بظاہر حکم کتاب وقضیۂ دلیل ِ مذکور اب بھی وہی ہے ۔
اقول(میں کہتا ہوں)مگر فقیر امید کرتا ہے کہ شرع مطہرختم قرآن مجید فی التراویح میں اس باب میں تیسیر(آسانی) فرمائے کہ سامع کا خود غلطی کرنا بھی نادر نہیں اور غالباً قاری اسے لے لیتا یا اس کے امتثال(پیروی) کے لئے پھر عود کرتا(لوٹتا) ہے تو اگر ہر بار بحالِ سہو فسادِ نماز کا حکم دیں اور قرآن مجید کا اعادہ کرائیں حرج ہوگاوالحرج مدفوع بالنص(دین میں تنگی کا مدفوع ہونا نص سے ثابت ہے)بہرحال یہ حکم قابلِ غور ومحتاجِ تحریر تام ہے۔‘‘
(فتاوی رضویہ،ج7،ص285،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
غلطی کی اصلاح:
اوپر موجود مسئلہ کی ہیڈنگ یا حوالہ میں کسی قسم کی کوئی غلطی نظر آئے تو کمینٹ سیکشن (تبصرہ)میں ضرور بتائیں۔ ان شاء اللہ اسے جلد از جلد ٹھیک کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
مزید مسائل کی تلاش:
اگر آپ اس کے علاوہ کسی اور مسئلے کی تلاش میں ہیں تو بھی پریشان نہ ہوں الحمد للہ ہماری ویب سائٹ میں اس کے علاوہ بھی سینکڑوں شرعی مسائل اور اسلامک آرٹیکلزموجود ہیں۔ اوپر دئیے گئے سرچ بٹن پر کلک کریں اور اپنا مطلوبہ مسئلہ لکھ کر تلاش کریں۔