سوال:
کیا فرماتے ہیں علما کرام و مفتیان شرع متین کہ زید نے ۳۵ کلو مینتھے کا تیل غیر مسلم کو بیچ دیا لیکن زید نے اس کی رقم اسی کے پاس چھوڑ دی کیونکہ اسی نے توجہ دلائی کہ تم مجھ سے رقم نہ لو بلکہ ۳۵ کلو کی رقم تصور کر کے ہر ماہ پندرہ روپے کلو کے حساب سے فائدہ لیتے رہو ۔صورت حال میں زید کا یہ فائدہ لینا شرعاً جائز ہے یا نہیں؟
جواب :
صورت مسئولہ میں زید کا غیر مسلم سے اس طرح کا فائدہ لینا از روئے شرع بلا کراہت جائز ہے اس لئے کہ یہاں کے کفار حربی ہیں اور ان کا مال معصوم نہیں ہے لہذا کافر حربی سے اس کی مرضی سے بغیر دھو کہ و خیانت کے جو مال بھی مسلمان کو حاصل ہوا گر چہ عقد فاسد کے ذریعہ ہی وہ مسلمان کے لئے جائز و حلال ہے ۔
(فتاوی حنفیہ ،صفحہ 182،شبیر برادرز،لاہور)