Roman Urdu Articles

Aurat mard ke mahazi hone se mard ki namaz toot gayi, uski kya shara’it hain?

Islamic Media Visit krne ka Shakira! Aj kal ye Question bht zyada pocha ja rha he k "Aurat mard ke mahazi hone se mard ki namaz toot gayi, uski kya shara’it hain?” Is Question ki ahmiyat ko dekhte hoe is ka Short Answer Urdu zuban me bayan kr dia he tak parhne me Aasani ho. Is Question Aurat mard ke mahazi hone se mard ki namaz toot gayi, uski kya shara’it hain? ya Answer ki bahtari ke mutaliq ksi bhi mashyare ke lie ap neche apna tabsra kr sakte han. 

Sawal: Aurat mard ke mahazi hone se mard ki namaz toot gayi, uski kya shara’it hain?

سوال:عورت مرد کے محاذی ہونے سے مرد کی نماز ٹوٹ جائے گی ،اس کی کیا شرائط ہیں؟

جواب:عورت اگر مرد کے محاذی ہو تو مرد کی نماز جاتی رہے گی۔ اس کے لیے چند شرطیں ہیں:

(۱)عورت مشتہاۃ ہو یعنی اس قابل ہو کہ اس سے جماع ہو سکے، اگرچہ نابالغہ ہو اور مشتہات میں سن کا اعتبار نہیں نو برس کی ہو یا اس سے کچھ کم کی، جب کہ اُس کا جُثہ اس قابل ہو اور اگر اس قابل نہیں، تو نماز فاسد نہ ہوگی اگرچہ نماز پڑھنا جانتی ہو۔ بڑھیا بھی اس مسئلہ میں مشتہاۃ ہے وہ عورت اگر اس کی زوجہ ہو یا محارم میں ہو، جب بھی نماز فاسد ہو جائے گی، (۲)کوئی چیز اُنگلی برابر موٹی اور ایک ہاتھ اونچی حائل نہ ہو، نہ دونوں کے درمیان اتنی جگہ خالی ہو کہ ایک مرد کھڑا ہوسکے، نہ عورت اتنی بلندی پر ہو کہ مرد کا کوئی عضو اس کے کسی عضو سے محاذی نہ ہو، (۳)رکوع سجود والی نماز میں یہ محاذات واقع ہو، اگر نماز جنازہ میں محاذات ہوئی تو نماز فاسد نہ ہوگی، (۴)وہ نماز دونوں میں تحریمۃً مشترک ہو یعنی عورت نے اس کی اقتدا کی ہو یا دونوں نے کسی امام کی، اگرچہ شروع سے شرکت نہ ہو تو اگر دونوں اپنی اپنی پڑھتے ہوں تو فاسد نہ ہوگی، مکروہ ہوگی، (۵)ادا میں مشترک ہو کہ اس میں مرد اس کا امام ہو یا ان دونوں کا کوئی دوسرا امام ہو جس کے پیچھے ادا کر رہے ہیں، حقیقۃً یا حکماً مثلاً دونوں لاحق ہوں کہ بعد فراغ امام اگرچہ امام کے پیچھے نہیں مگر حکماً امام کے پیچھے ہی ہیں اور مسبوق امام کے پیچھے، نہ حقیقۃً ہے نہ حکماً بلکہ وہ منفرد ہے، (۶)دونوں ایک ہی جہت کو متوجہ ہوں اگر جہت بدل جائے، جیسے تاریک شب میں کہ پتہ نہ چلتا ہو ایک طرف امام کا مونھ ہے اور دوسری طرف مقتدی کا یا کعبہ معظمہ میں پڑھی اور جہت بدلی ہو تو نماز ہو جائے گی، (۷)عورت عاقلہ ہو، مجنونہ کی محاذات میں نماز فاسد نہ ہوگی، (۸)امام نے عورتوں کی اِمامت کی نیّت کر لی ہو، اگرچہ شروع کرتے وقت عورتیں شریک نہ ہوں اور اگر اِمامت زناں کی نیت نہ ہو تو عورت ہی کی فاسد ہوگی مرد کی نہیں، (۹)اتنی دیر تک محاذات رہے کہ ایک کامل رکن ادا ہوجائے یعنی بقدر تین تسبیح کے، (۱۰)دونوں نماز پڑھنا جانتے ہوں، (۱۱)مرد عاقِل بالغ ہو۔ (فتاوی ہندیہ،کتاب الصلاۃ ،الباب الخامس،الفصل الخامس،ج1،ص89)

غلطی کی اصلاح:

اوپر موجود مسئلہ کی ہیڈنگ یا حوالہ میں کسی قسم کی کوئی غلطی نظر آئے تو کمینٹ سیکشن  (تبصرہ)میں ضرور بتائیں۔ ان شاء اللہ اسے جلد از جلد ٹھیک کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

مزید مسائل کی تلاش:

اگر آپ اس کے علاوہ کسی اور مسئلے کی تلاش میں ہیں تو بھی پریشان نہ ہوں الحمد للہ ہماری ویب سائٹ میں اس کے علاوہ بھی سینکڑوں شرعی مسائل اور اسلامک آرٹیکلزموجود ہیں۔ اوپر دئیے گئے  سرچ بٹن پر کلک کریں اور اپنا مطلوبہ مسئلہ لکھ کر تلاش کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button