اسلامی معلومات و واقعاتمضامین

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت

 ایک مرتبہ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا۔

"مجھے تمہاری دنیا میں تین چیزیں پسند ہیں۔ خوشبو ‘ نیک خاتون اور نماز جو میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔”

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت دیکھئے کہ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے  سنتے  ہی عرض کیا۔

"یا رسول اللہ ،مجھے بھی تین چیزیں ہی پسند ہیں”۔

النظر الی وجہ رسول اللہ و انفاق مالی علی رسول اللہ وان یکون ابنتی تحت رسول اللہ

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ اقدس کو تکتے رہنا۔ اللہ کا عطا کردہ مال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قدموں پر نچھاور کرنا اور میری بیٹی کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عقد میں آنا     ( حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت )۔

جب انسان خلوص نیت سے اپنے رب کریم سے نیک خواہش کا اظہار کرتا ہے تو  وہ  ذات شان کریمانہ کے مطابق ضرور نوازتی ہے۔ اسی اصول کے تحت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی اللہ تعالی نے تینوں خواہشیں پوری فرما دیں۔

آپ کی صاحبزادی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے نکاح میں قبول فرمایا۔ سفر و حضر میں آپ کو رفاقت مصطفوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نصیب رہی۔ یہاں تک کہ غار ثور کی تنہائی میں آپ کے سوا کوئی اور زیارت سے مشرف ہونے والا نہ تھا۔  (حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت دیکھئے کہ) مزار میں بھی

او صلو الحبیب الی الحبیب

دوست کو دوست کے ساتھ ملا دو

کے ذریعے اپنی رفاقت عطا فرما دی۔ اسی طرح (حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت دیکھئے کہ)  مالی قربانی اس طرح فراوانی کے ساتھ نصیب ہوئی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا

ما نفعنی مال احد تط ما نفعنی مال ابی بکر

مجھے جس قدر نفع ابوبکر کے مال نے دیا ہے اتنا کسی اور کے مال نے نہیں دیا

(تاریخ الخلفاء ، ۳۰)

 

دوسری مقام پر مال کے ساتھ ساتھ صحبت کا ذکر بھی فرمایا۔

ان من امن الناس علی فی صحبتہ و مالہ ابوبکر

سب سے زیادہ میری رفاقت اختیار کرنے والے اور مجھ پر مال خرچ کرنے والے ابوبکر ؓ ہیں۔

(البخاری ، ص ۵۱۴)

حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی شان محبت و رفاقت

 

 


  ماخوذ از کتاب:  مشتاقان جمال نبوی کی کیفیات جذب و  مستی

مصنف :   بدر المصنفین شیخ الحدیث محقق العصر حضرت مولانا مفتی محمد خان قادری(بانی ، جامعہ اسلامیہ لاہور)۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button