اسلامی معلومات و واقعات

حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے ہجر و فراق کے اشعار

حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے ہجر و فراق کی کیفیات کے بارے میں اشعار

 

    حضرت حسان رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد ہجر و فراق کی کیفیات اشعار میں یوں بیا ن کی ہیں۔

ما بال عینیک لا تنام کانما

کحلت ماقیہا بکحل الارمد

(اب آنکھوں میں نیند نہیں رہی بلکہ ہر وقت یوں رہتی ہیں جیسے ان میں کوئی اشک آور چیز ڈال دی گئی ہے)

وجہی یقیک التراب لہفی لیتنی

غیبت قبلک فی بقیع الغرقد

(آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تدفین اور وصال پر مجھے (حضرت حسان رضی اللہ عنہ) احساس ہوا کہ کاش میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پہلے بقیع کے قبرستان میں دفن ہو چکا ہوتا)۔

اقیم بعدک بالمدینۃ بینہم

یا لہف نفسی لیتنی لم اولد

(اب میں(حضرت حسان رضی اللہ عنہ) حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد مدینہ میں لوگوں کے ساتھ کیسے رہوں گا۔ ہائے افسوس میں پیدا ہی نہ ہوا ہوتا )۔

فظلت بعد وفاتہ متبلدا

یا لیتینی اسقیت سم الاسود

میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد  از ہوش رفتہ بن گیا ہوں کاش مجھے آج ہی کوئی سانپ ڈس جائے (اور میں (حضرت حسان رضی اللہ عنہ)  اپنے آقا سے جا ملوں)۔

واللہ اسمع مابقیت بہا لک

الا بکیت علی النبی محمد

(خدا گواہ ہے میں (حضرت حسان رضی اللہ عنہ) جب تک زندہ ہوں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فراق میں روتا رہوں گا)

یا رب فاجمعنا و نبینا

فی جنتہ تثنی عیون الحسد

(اے رب کریم مجھے (حضرت حسان رضی اللہ عنہ کو) میرے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ جنت میں جمع فرما تا کہ حاسدین کی آنکھیں جھک جائیں)

حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے ہجر و فراق کے اشعار

 

آئینے میں نبی اکرم  ﷺ کی  تصویر بعد از وصال بھی نظر آتی

    امام سید محمود آلوسی نقل کرتے ہیں کہ صحابہ کو جب محبوب کی یاد آجاتی تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیدار فرحت آثار کے لئے نکل کھڑے ہوتے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک حجروں میں تلاش کرتے ۔امہات المومنین رضی اللہ عنہما سے عرض کرتے کہ ہمیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دیدار کے بغیر چین نہیں آرہا چنانچہ :۔

بعض اوقات حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر استعمال رہنے والا آئینہ لاتیں جب وہ اس آئینے کو دیکھتے تو بجائے اپنے آپ کو دیکھنے کے محبوب خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جلوہ افروز پاتے ۔ روایت کے الفاظ ملاحظہ ہوں۔

روی ان بعض الصحابۃ احب ان یری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فجاء الی میمونۃ رضی اللہ عنہ فاخرجت لہ مرأتہ فنظر فیھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ولم یرصورۃ نفسہ

(روح المعانی ‘ ۲۲ ‘ ۳۹۰)

جب محبوب کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یاد بعض صحابہ کو تڑپاتی تو وہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کے ہاں آجاتے وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ذاتی آئینہ ہی صحابی کو دے دیتیں ۔ جب وہ صحابی اس آئینہ مبارک کو دیکھتا تو بجائے اپنی صورت کے اسے اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صورت نظر آتی

(حضرت حسان رضی اللہ عنہ)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button