احادیث قدسیہ

اللہ تعالی کی شان کریمی

اللہ تعالی کی شان کریمی کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح

اس مضمون میں اللہ تعالی کی شان کریمی کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

اللہ تعالی کی شان کریمی کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أنَسٍ رضي الله عَنْهُ عَن رَسُوْلِ اللهِ صَلى الله عَلِيه وسلم: قَالَ الله تَعَالَى: يَا ابْنَ آدَمَ إِنَّكَ مَا دَعَوْتَنِي وَرَجَوْتَنِي غَفَرْتُ لَكَ عَلَى مَا كَانَ مِنْكَ وَلاَ أُبَالي. يَا ابْنَ آدَمَ لَوْ بَلَغَتْ ذُنُوْبُكَ عَنَانَ السَّمَاءِ ثُمَّ اسْتَغْفَرْتَنِي غَفَرْتُ لَكَ وَلاَ أُبَالِي. يَا ابْنَ آدَمَ لَوْ أنَّكَ أتيْتَنِي بِقُرَابِ الأرْضِ خَطَايَا ثُمَّ لَقِيْتَنِى لاَ تُشْرِكُ شَيْئًا بيِ لَأتَيْتُكَ بِقُرَابِهَا مَغْفِرَةً

حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی  نے ارشادفرمایا :

اے ابن آدم! جب بھی تو مجھ سے دعا کرتا ہے اور میری طرف رجوع کرتا ہے میں تیری سارے گناہوں کو بخش دیتا ہوں اور یہ میرے لیے معمولی ہے ۔

اے ابن آدم! اگر تیرے گناہ آسمان کی بلندیوں تک پہنچ جائیں پھر تو مجھ سے مغفرت طلب کرے تو بھی میں تجھے بخش دوں گا اور مجھے اس کی کوئی پروا نہیں۔

اے ابن آدم! اگر تو میرے پاس پوری زمین کے جتنی خطائیں لے کر آئے لیکن (شرط یہ ہے کہ) میرے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا ہو تو میں پوری زمین کے جتنی مغفرت کے ساتھ تجھ سے ملوں گا (اور تیری ساری خطاؤں کو معاف فرما دوں گا۔)

حدیث قدسی کی تشریح:

اس حدیث قدسی کی تشریح کے لئے نیچے دئیے گئے لنک پر کلک کریں۔

الله تعالی كی شان عظمت و بے نيازی

حدیث شریف کا حوالہ:

سنن الترمذی، باب في فضل التوبة والاستغفار وما ذكر من رحمة الله بعباده ، جلد5، صفحہ 548، حدیث نمبر3540، مطبعة مصطفى البابي الحلبي ، مصر

حدیث شریف کا حکم:

اس حدیث شریف کی سند  صحیح ہے۔ ملا علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:”رواہ الترمذی بسند صحیح“

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button