احادیث قدسیہ
مشہور

احادیث ایک مستقل ماخذ شریعت

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی احادیث ایک مستقل ماخذ شریعت ہیں کیونکہ آپ کا ہر کلام اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوتا ہے

حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی احادیث ایک مستقل ماخذ شریعت ہیں کیونکہ آپ کا ہر کلام اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوتا ہے لہذا آپ کا فرمانا اللہ تعالی کا ہی حکم ہے۔ اللہ تعالی آپ  کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے :” و ما ينطق عن الهوى“  ترجمہ: اور وہ اپنی خواہش سے کلام نہیں فرماتے۔ (النجم:3)

خود حضور صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ارشاد فرماتے ہیں: ”الا وانی اوتیت الکتاب ومثلہ معہ

متعلقہ مضامین

ترجمہ: یاد رکھو! مجھے کتاب (قران پاک) اور اس کے ساتھ اس کی مثل (احادیث ) عطا فرمایا گیا۔[1]

صحابہ اور دیگر علمائے امت اس بات پر یقین رکھتے اور ببانگ دہل بیان کرتے آئے ہیں۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا:” إذا حدثتكم بحديث أنبأتكم بتصديقه من كتاب الله “ ترجمہ:  میں نے جتنی احادیث تمھیں بیان کیں ہیں ان سب کی  تصدیق قرآن کریم  سے ہوتی ہے۔

احادیث ایک مستقل ماخذ شریعت ہیں:

حضرت سعید بن جبیر رحمۃ  اللہ علیہ فرماتے ہیں:” ما بلغني حديث عن رسول الله صلى الله عليه وسلم إلا وجدت مصداقه في كتاب الله “ ترجمہ: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی ایسی حدیث نہیں ملی جس کا مصداق مجھے قرآن کریم میں نہ ملا ہو۔

علامہ عبد الحی الکتانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:”صحیح حدیث کے مکمل الفاظ یا ان کا بعض حصہ یا اس کا مفہوم قرآن کریم میں موجود ہوتا ہے۔ابن برہان کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے جو کچھ ارشادفر مایا وہ قرآن کریم میں ہے ، یا اس کی قریب ، بعید اصل قرآن کریم میں پائی جاتی ہے ، جس نے سمجھا،وہ  سمجھ گیا اور جو بے خبر رہا وہ بے خبر رہا، اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کا ہر فیصلہ ہے ، اس حقیقت کا طالب اپنی کوشش ، ہمت اور اپنے فہم و فراست کے بقد راس تک رسائی حاصل کرتا ہے ۔“[2]

حوالہ جات:

[1] : سنن ابو داؤد، کتاب السنۃ، باب لزوم السنۃ

[2] : التراتيب الإدارية والعمالات والصناعات والمتاجر والحالة العلمية، جلد 2،، صفحہ 140، دار ارقم، بیروت

Leave a Reply

Back to top button