مضامین

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد مسکراہٹیں رخصت ہو گئیں

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد مسکراہٹیں رخصت ہو گئیں

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد تمام صحابہ بالعموم مغموم رہتے۔ حتی کہ بعض نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد مسکرانا ہی ترک کر دیا تھا۔ حضرت ابو جعفر رضی اللہ عنہ سیدہ عالم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں بیان کرتے ہیں۔

مارائیت فاطمۃ رضی اللہ عنہما ضاحکۃ بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعدکبھی بھی حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو مسکراتے نہیں دیکھا۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد  جب حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا آقائے دو جہاں صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مزار اقدس پر حاضر ہوتیں تو آپ رضی اللہ عنہا کی یہ کیفیت ہوتی۔

اخذت قبضۃ من تراب القبر فوضعتہ علی عینیہا فبکت وانشأت تقول۔

قبر انو رکی مٹی مبارک اٹھا کر آنکھوں پر لگاتیں اور یاد میں رو رو کر یہ اشعار پڑھتیں۔

 

ماذا من شم تبربۃ احمد

ان لا یشم مدی الزمان غوالیا

صبت علی مصائب لوانھا

صبت علی الایام صرن لیا لیا

(آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد )جس شخص نے آپ کے مزار اقدس کی خاک کو سونگھ لیا اسے زندگی میں کسی دوسری خوشبو کی ضرورت نہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد مجھ پر جتنے عظیم مصائب آئے ہیں۔ اگر وہ دنوں پر اترتے تو وہ رات میں بدل جاتے۔

 

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد مسکراہٹیں رخصت ہو گئیں

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد  تمہیں تدفین کا حوصلہ کیونکر ہوا؟

امام احمد فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد جب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تدفین ہو چکی ہو تو سیدہ عالم حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے تدفین کرنے والے صحابہ میں سے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہو کر فرمایا۔

یا انس اطابت انفسکم ان دفننم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فی التراب و رجعتم؟

اے انس ؓ تمہارے دلوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تدفین کو کس طرح گوارا کر لیا تھا؟

 

 

حضرت حماد رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ جب یہ روایت حضرت انس رضی اللہ عنہ کے شاگرد مشہور تابعی حضرت ثابت البنانی رضی اللہ عنہ بیان کرتے تھے۔

بکیٰ حتی تختلف اضلاعہ

(البدایہ ، ۵ – ۲۷۳)

تو وہ اتنا روتے کہ ان کی پسلیاں اپنی جگہ سے ہل جایا کرتیں تھیں

 

 


  ماخوذ از کتاب:  مشتاقان جمال نبوی کی کیفیات جذب و  مستی

مصنف :   بدر المصنفین شیخ الحدیث محقق العصر حضرت مولانا مفتی محمد خان قادری(بانی ، جامعہ اسلامیہ لاہور)۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button