شرعی سوالات

ہندوستانی بینکوں سے نفع لیناجائز ہےکسی کے اس کو سود کہنے سے سود نہ ہوگا

سوال:

فی زمانہ بینک میں جمع شدہ اپنی رقم کا نفع لینا جائز ہے یا نہیں؟

جواب:

صورت مستفسرہ میں وہ رقم جائز ہے اس کا لینا جائز ہے وہ شرعا سود نہیں کہ سود کے لئے مال کا معصوم ہونا شرط ہے۔ اور ہندوستان کے تمام کفار حربی ہیں اور حربی کا مال معصوم نہیں بلکہ وہ مباح ہے بشرطیکہ ان کی رضا سے ہو غدر اور بد عہدی نہ ہو۔ لہذا وہ بینک جو خالص غیر مسلموں کے ہیں ان میں روپیہ جمع کرنے پر جو زیادتی ملتی ہے اس کا لینا جائز ہے کہ وہ اپنی خوشی سے دیتے ہیں اور لینے میں اپنی عزت و آبرو کے لئے کوئی خطرہ بھی نہیں ہے۔ وہ رقم کسی کے سود کہہ دینے سے سود نہ ہو گی۔ اسے اپنے ہر جائز کام میں استعمال کر سکتا ہے۔

(فتاوی فیض الرسول،کتاب الربا،جلد2،صفحہ391، 392،شبیر برادرز لاہور)

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button