سوال:
کیا از روئے شریعت بینک کی ملازمت حرام ہے؟
جواب:
ہمارے ہاں بینکوں میں چونکہ سارا کارو بار سودی ہے، اس لئے اس کی ملازمت شرعا ناجائز ہے، کیونکہ یہ حرام میں معاونت ہے ۔ البتہ جس شخص کے پاس گز ر بسر اور اپنی اور اپنے زیر کفالت افراد کی بنیادی ضروریات کے لئے کوئی حلال ذریعہ روزی نہ ہو تو دلی کراہت اور ناگواری کے ساتھ ملازمت کرے اور رزق حلال کے لئے جد و جہد کر تار ہے، جب روزی کا حلال ذریعہ مل جائے تو اسے فوراً چھوڑ دے اور اللہ تعالی پر توکل کرے ۔
(تفہیم المسائل، جلد1،صفحہ 339،ضیا القرآن پبلی کیشنز، لاہور)
Leave a Reply