سوال:
ایک شخص نے اپنی دکان کا یا فرم کا نام سن آف نیدر لینڈ رکھ لیا اور دکان یا فارم کی تمام اشیا برآمدات پر اسی نام کا لیبل چسپاں کیا یہاں تک کہ پورے ملک میں اسی نام سے دکان یا فارم مشہور ہو گیا۔
واضح ہو کہ دکان یا فارم کے مالک نے اسی نام کو گورنمنٹ کے یہاں رجسٹرڈ بھی کرا لیا ہے ۔ اب اگر کوئی دوسرا شخص یہی نام اپنی دکان یا فارم کا رکھنا چاہتا ہے تو رکھ سکتا ہے یا نہیں؟
دوسری بات یہ کہ اگر صرف اسی نام سے دست برداری کے عوض اگر کوئی دوسرا شخص اسے لاکھوں گلڈز دے تو وہ لے کر اس نام سے دست بردار ہو جانا درست ہو گا یا نہیں؟
جواب:
اپنی دکان، یا فارم، یا تنظیم کا کوئی نہ کوئی نام رکھ لینے کا حق ہر آدمی کو حاصل ہے لیکن اگر کوئی نام کسی نے رکھ لی اور اسی نام کے ساتھ اس کا مفاد وابستہ ہو گیا تو اب دوسرے شخص کو یہ حق نہ رہا کہ اسی نام کا استعمال کرے خصوصاً ایسی صورت میں جبکہ وہ نام رجسٹر بھی ہو چکا ہو، کیونکہ اس میں عوام کو دھوکا دینے اور ایک بھائی کے تجارتی مفاد کو غصب کرنے کے علاوہ آئینی جرم کا ارتکاب بھی ہے۔
ہاں ! اسے اپنے معاشی مفاد (گڈ ویل) کو بیچنے یا کسی خاص قیمت کے عوض جو کچھ بھی وہ منافع حاصل کرے گا وہ اس کے لیے جائز و مباح ہے کہ وہ اپنے تجارتی مفاد کو فروخت کر رہا ہے۔
اسی طرح اگر کسی کمپنی کے مالک یا دکان دار نے اپنے کاروباری مفاد کے پیش نظر کوئی مخصوص نشان (ٹریڈ مارک) مقرر کر رکھا ہو اور بعد میں اس نشان کو بیچنا چاہے تو اسے اختیار ہے کہ جتنی رقم میں چاہے بیچ سکتا ہے کیونکہ یہ نشان اس کے تجارتی مفاد کے متعلق ہے اور اب وہ صرف نشان نہیں بلکہ تجارتی مفاد و منافع کو بیچ رہا ہے ۔
(فتاوی یورپ، صفحۃ444،شبیر برادرز، لاہور)