بہار شریعت

گمشدہ شخص کی وراثت کے متعلق مسائل

گمشدہ شخص کی وراثت کے متعلق مسائل

مسئلہ ۱: اگر کوئی شخص گم ہو جائے اور اس کی زندگی یاموت کا کچھ علم نہ ہو تو وہ شخص اپنے مال کے اعتبار سے زندہ متصور ہو گایعنی اس کے مال میں وراثت جاری نہ ہو گی مگر دوسرے کے مال کے اعتبار سے مردہ شمار ہو گا یعنی کسی سے اس کووراثت نہ ملے گی۔ (شریفیہ ص ۱۳۷، سراجی ص ۲۶، عالمگیری ج ۶ ص ۵۵، شامی ج ۳ ص ۴۵۴)

مسئلہ ۲: گمشدہ شخص کے مال کو محفوظ رکھا جائے گا یہاں تک کہ اس کی موت کا حکم دے دیا جائے اور اس کی مقدار صاحب فتح القدیر کی رائے میں یہ ہے کہ مفقود کی عمر کے ستر برس گذر جائیں تو قاضی اس کی موت کا حکم دے گا اور اس کی جو املاک ہیں وہ ان لوگوں پر تقسیم ہوں گی جو اس موت کے حکم کے وقت موجود ہیں ۔ (شریفیہ ص ۱۵۲، فتح القدیر ج ۸ ص ۴۴۵، بہار شریعت حصہ دہم ص ۱۷، شامی ج ۳ ص ۴۵۷)

مسئلہ۳: مفقود کا اپنا مال تو پورا محفوظ رکھا جائے گا تاوقتیکہ اس کی موت کا حکم دیا جائے اگر اس حکم سے پہلے وہ واپس آگیا تو اپنے مال پر قبضہ کرے گا اور اگر واپس نہ آیا توجس وقت موت کا حکم کیا جائے گا اس وقت جو وارث موجود ہوں گے ان پر تقسیم کر دیا جائے جیساکہ اوپر بیان ہوا۔ (شامی ج ۳ ص ۴۵۴)

مسئلہ ۴: مفقود کے کسی مورث کا انتقال ہواجس کے وارثوں میں مفقود کے علاوہ دوسرے بھی ہیں تو جن ورثہ کا حصہ مفقود کی زندگی اور موت سے تبدیل نہیں ہوتا ہے ان کوپورا حصہ دے دیا جائے گا اور جووارث مفقود کو زندہ ماننے سے محروم ہوتے ہیں اور مردہ ہونے سے وارث ہوتے ہیں ان کا حصہ ابھی محفوظ رکھا جائے گا تاوقتیکہ مفقود واپس آجائے یا اس کی موت کا حکم کر دیا جائے اور جن وارثوں کا حصہ مفقود کوزندہ ماننے کی صورت میں کم ہوتا ہے اور مردہ ماننے کی صورت میں زیادہ ہوتا ہے تو ان کا کم حصہ دیاجائے گا اور باقی کو محفوظ رکھا جائے گا تاوقتیکہ مفقود کا حال معلوم ہو۔

مثال : زید کا انتقال ہوا اور اس کی دو بیٹی اور ایک مفقود بیٹا اور ایک پوتااور دو پوتی ہیں اس میں اگر گمشدہ بیٹے کو زندہ مانا جائے تو پوتا پوتی محروم ہوتے ہیں اور دونوں بیٹیوں کونصف مال اور مفقود کو نصف مال ملتا ہے اوراگر گمشدہ کو مردہ مانا جائے تو پوتا پوتی وارث ہوں گے اور دونوں بیٹیوں کو دو تہائی حصہ ملے گا لہذا فی الحال ۱۲ سے مسئلہ کر کے تین تین سہام یعنی نصف مال دونوں بیٹیوں کو دے دیا جائے گا اور باقی چھ سہام محفوظ رکھے جائیں گے اگر مفقود آگیا تو لے لیگا ورنہ اس کی موت کے حکم کے بعد ان چھ سہام میں سے دو سہام ایک ایک دونوں لڑکیوں کو اور دے کر ان کا دو تہائی حصہ پورا کر دیا جائے گا اور باقی چار سہام میں سے دو پوتے کو اور ایک ایک دونون پوتیوں کو دے دیا جائے گا کیونکہ بیٹا نہ ہونے کی صورت میں اسی طرح زید کا مال تقسیم ہوتا۔ (شامی ص ۴۵۶)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button