ARTICLES

کیا نابالغ کاحج اداہوتاہے ،نیزحج کی ادائیگی کے بعداسے حاجی کہنے کاحکم؟

الاستفتاء : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ ایک دس سالہ بچے کواس کے والدنے حج کروادیاحالانکہ اس پرحج فرض نہیں تواس کاحج ہوایانہیں ،اوراسے حاجی کہہ سکتے ہیں یانہیں ؟

(السائل : محمدرضا)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں مذکوربچے کاحج صحیح ہوا،لیکن نفل واقع ہوانہ کہ فرض،کیونکہ فرضیت حج کی شرائط میں سے ایک شرط بالغ ہونا ہے ۔ چنانچہ مخدوم محمدہاشم ٹھٹوی متوفی1174ھ لکھتے ہیں :

شرط دویم بلوغ ست واین شرط وجوب ست ونیزشرط وقوع حج ازفرض نہ شرط صحت اداءپس واجب نشودحج برصبی ممیز باشد یاغیرممیزواگرحج کردصبی ممیزان حج نفل باشدوواجب نگردد۔(1)

یعنی،حج واجب ہونے کی دوسری شرط بالغ ہو ناہے ،نیزحج فرض واقع ہونے کے لئے بھی بالغ ہوناشرط ہے ،البتہ ادائیگی کی صحت کے لئے بالغ ہوناشرط نہیں ہے ،لہذابچے پرحج واجب نہیں ،خواہ سمجھ دارہویانہ ہو،اوراگر سمجھ داربچے نے حج کیاتونفل واقع ہوگانہ کہ فرض۔ اورصدرالشریعہ محمدامجدعلی اعظمی حنفی متوفی1367ھ لکھتے ہیں : نابالغ نے حج کیا یعنی اپنے اپ جبکہ سمجھ وال(یعنی،سمجھ دار)ہو یا اس کے ولی نے اس کی طرف سے احرام باندھا ہو جب کہ ناسمجھ ہو، بہر حال وہ حج نفل ہوا، حجۃ الاسلام یعنی حج فرض کے قا ئم مقام نہیں ہوسکتا۔(2) اورمذکوربچے کوحاجی کہنے میں حرج نہیں ،کیونکہ بچے نے حج ادا کیا ہے ۔

واللہ تعالیٰ اعلم

یوم الجمعۃ،18صفر1441ھ۔17،اکتوبر2019م

حوالہ جات

(1) حیاۃ القلوب،فصل دویم : دربیان شرائط حج،نوع اول درذکرشرائط وجوب حج،ص24

(2) بہارشریعت،حج کابیان،حج واجب ہونے کے شرائط،1/1037

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button