ARTICLES

کیا آفاقی حجِ افراد کر سکتا ہے ؟

استفتاء : ۔ کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ کیا آفاقی حج افراد کر سکتا ہے ؟

(السائل : ایک حاجی، مکہ مکرمہ)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : آفاقی حج افراد کر سکتا ہے ، چنانچہ مخدوم محمد ہاشم بن عبدالغفور ٹھٹھوی حنفی متوفی 1174ھ لکھتے ہیں :

و اما انواع مشروعہ از احرام چہار اند یکے از قران دویم تمتع ، سیوم افراد بحج چہارم اِفراد بعمرہ، واین چہار نوع از احرام مشروع اندو لیکن نوع اول و ثانی ازانہا مشروع اند در حق آفاقی فقط و نوع ثالث و رابع مشروع اند در حق جمیع مردم از آفاقی و مکی و میقاتی ملخصاً (105)

یعنی، احرام کی مشروع صورتیں چار ہیں ، ایک حجِ قران کے لئے ، دوسرے حجِ تمتع کے لئے ، تیسری حجِ افراد کے لئے ، چوتھی افراد بعمرہ کے لئے ، اور احرام کی یہ چار صورتیں مشروع ہیں لیکن پہلی اور دوسری صورت (یعنی قران و تمتع کے لئے احرام) فقط آفاقی کے حق میں مشروع ہے اور احرام کی تیسری اور چوتھی صورت سب لوگوں کے لئے مشروع ہے چاہے وہ آفاقی ہو یا مکی یا میقاتی ۔

واللّٰہ تعالی أعلم بالصواب

یوم الجمعۃ، 2ذوالحجہ1427ھ، 22دیسمبر 2006 م (313-F)

حوالہ جات

105۔ حیاۃ القلوب فی زیارۃ المحبوب، باب اوّل دربیان احرام، فصل سیوم در بیان انواع احرام، ص65

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button