ARTICLES

کیاطواف کے لئے حدث سے طہارت شرط ہے ؟

الاستفتاء : کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ کیا طواف کے لئے حدث سے طہارت شرط ہے ؟

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں طواف کے لئے طہارت شرط نہیں ہے بلکہ واجب ہے ،کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں مطلق طواف کاحکم ارشاد فرمایاہے ۔ چنانچہ قران کریم میں ہے : و لیطوفوا بالبیت العتیق ( ) ترجمہ،اور اس ازاد گھر کا طواف کریں ۔(کنزالایمان) اس لئے طواف کے لئے طہارت کی شرط لگاناجائزنہیں ہے ۔ چنانچہ علامہ قوام الدین محمدبن محمدبخاری کاکی حنفی متوفی749ھ لکھتے ہیں : لایجوز ان یکون شرطا،لان اللہ تعالی امرنا بالطواف بقولہ تعالی : [و لیطوفوا بالبیت العتیق]۔ ( ) یعنی،طواف کے لئے طہارت کوشرط قراردیناجائزنہیں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے فرمان[ولیطوفوا بالبیت العتیق]کے ذریعے (مطلق)طواف کاحکم ارشادفرمایاہے ۔ اورطواف ایک خاص فعل ہے جوایک خاص معنی کے لئے وضع کیاہے اور وہ ہے : خانہ کعبہ کے گردچکرلگانا۔ چنانچہ امام حافظ الدین نسفی متوفی710ھ : هو : فعل خاص وضع لمعنًى خاص، وهو : الدوران حول البيت۔( ) یعنی،طواف ایک خاص فعل ہے جوخاص معنی کے لئے وضع کیاگیا ہے اور وہ ہے بیت اللہ کے گردچکرلگانا۔ اورشمس الائمہ امام ابوبکرمحمدبن احمد سرخسی حنفی متوفی490ھ لکھتے ہیں : فالطواف موضوع لغة لمعنى معلوم لا شبهة فيه وهو : الدوران حول البيت۔( ) یعنی،طواف لغوی اعتبارسے معلوم معنی کے لئے وضع کیاگیاہے جس میں شبہ نہیں ،اوروہ ہے بیت اللہ کے گردچکرلگانا۔ لہذاطواف کاوقوع حدث سے طہارت پرموقوف نہیں حتی کہ کتاب اللہ پرعمل کرتے ہوئے بلاطہارت بھی منعقدہوجائے گا۔ چنانچہ علامہ ابوالحسن علی بن محمدبزدوی حنفی متوفی482ھ لکھتے ہیں : فلا يكون وقفه على الطهارة عن الحدث حتى لا ينعقد الا بها عملًا بالكتاب۔( ) یعنی،لہذاطواف حدث سے طہارت پرموقوف نہیں حتی کہ کتاب اللہ پر عمل کرتے ہوئے بلاطہارت بھی منعقدہوجائے گا۔ اورعلامہ کاکی حنفی لکھتے ہیں : فلا يكون وقفه على الطهارة عملًا بالكتاب۔( ) یعنی،لہذاکتاب اللہ پرعمل کرتے ہوئے طواف کااداہوناطہارت پرموقوف نہیں ہے ۔ اور حدث سے پاکیزگی واجبات طواف میں سے ہے ۔ چنانچہ علامہ رحمت اللہ سندھی حنفی متوفی٩٩٣ھ طواف کے واجبات کے بیان میں لکھتے ہیں : الطھارۃ عن الحدث الاکبر والاصغر۔( ) یعنی،طواف میں حدث اصغر اور حدث اکبر سے پاک ہوناواجب ہے ۔ اورملا علی قاری حنفی متوفی١٠١٤ھ لکھتے ہیں : یجب فی الطواف : الطھارۃ عن الحدثین۔( ) یعنی،طواف میں دونوں حدث سے پاک ہونا واجب ہے ۔ اورمخدوم محمدہاشم ٹھٹھوی حنفی متوفی1174ھ”واجبات طواف”میں لکھتے ہیں : طہارت بدن ازنجاست حکمیہ اعنی ازحدث
اکبرواصغربرابرست کہ طواف فرض باشدیاغیران۔( ) یعنی،طواف کے لئے بدن کاحکمیہ نجاست سے پاک ہوناواجب ہے یعنی حدث اصغرواکبرسے ،خواہ فرض طواف ہویااس کے علاوہ۔ اس لئے اگرکوئی شخص بلاطہارت طواف کرلے تواس کاطواف اداہوجائے گامگرکراہت تحریمی لازم انے کی وجہ سے اس پرکفارہ لازم ائے گا۔ واللہ تعالیٰ اعلم یوم السبت19صفر1441ھ۔18،اکتوبر2019م

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button