مضامین

کھجور کا تنا فراق محبوب میں تڑپتا ہے

جب کھجور کا تنا فراق محبوب میں تڑپتا ہے تو امت کا حق اس سے کہیں بڑھ کر ہے

 

جب نبی اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم  کا وصال مبارک ہوا تو سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے ہجر و فراق محبوب کے ان لمحات میں یہ کلمات عرض کئے

السلام علیک یا رسول اللہ بابی انت و امی لقد کنت تخطبنا علی جذع نخلۃ فلما اکثر الناس اتخذت منبرا لتسمعہم فحن الجذع لفراقک حتی جعلت یدلک علیہ فسکن فامتک اولیٰ بالحنین الیک لما فار قتہا بابی انت و امی یا رسول اللہ   لقد بلغ من فضیلتک عندہ ان جعل طاعتک طاعتہ فقال عزو جل من یطع الرسول فقد اطاع اللہ

(الرسول للدکتور عبدالحلیم محمود شیخ الازہر ، ۲۲-۲۳)

یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ پر میرے ماں باپ قربان اور سلام ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کھجور کے تنے کے ساتھ کھڑے ہو کر خطبہ دیتے تھے کثرت صحابہ کے پیش نظر منبر بنوایا گیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس تنے کو چھوڑ کر منبر پر جلوہ افروز ہوئے تو اس نے  فراق محبوب میں سسکیاں لے کر رونا شروع کر دیا۔ آپ نے اس پر دست شفقت رکھا تو وہ خاموش ہو گیا۔ جب اس بے جان کھجور کے تنے کا یہ حال ہے تو اس امت کو فراق محبوب پر نالہ شوق کا حق زیادہ ہے۔ یا رسول اللہ، میرے ماں باپ آپ پر فدا ہوں۔ اللہ تعالی نے آپ کو کتنی فضیلت عطا فرمائی ہے کہ آپ کی اطاعت کو اپنی اطاعت قرار دے دیا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے اللہ تعالیٰ کی طاعت کی۔

 

کھجور کا تنا فراق محبوب میں تڑپتا ہے

دوسری روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے۔

 

بابی انت و امی یا رسول اللہ لقد بلغ من تواضعک انک جالستنا و تروجت منا واکلت معنا ولبست الصوف و رکبت الدواب وار دفت خلفہ و وضعت طعامک علی الارض  تواضعاً منک

(الرسول ،۲۲-۲۳)

یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ پر میرے والدین قربان ہوں۔ آپ کی تواضع و انکساری کی حد ہے کہ (عرش کے مہمان ہو کر )ہم فرشیوں کے ساتھ رہے، ہماری خاطر نکاح کیا اور کھایا صوت کا لباس پہنا’ گھوڑے پر سواری فرمائی بلکہ ہم جیسوں کو اپنے پیچھے بٹھایا۔


  ماخوذ از کتاب:  مشتاقان جمال نبوی کی کیفیات جذب و  مستی

مصنف :   بدر المصنفین شیخ الحدیث محقق العصر حضرت مولانا مفتی محمد خان قادری(بانی ، جامعہ اسلامیہ لاہور)۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button