شرعی سوالات

کسی کو اپنی چیز کا مالک کر دینا ہبہ ہے

سوال:

ہندہ نے اپنی جائداد اپنی لڑکیوں پر اس طرح تقسیم کی کہ میں نے اپنی جائداد ا پنی دونوں لڑکیوں بی بی کلثوم اور بی بی  زینب کو عطا و بخشش کیا اور بجائے خود موہوب  الیہما کو ما لک مستقل گردانا۔ تمامی حقوق جو کہ مقر کو حاصل ہیں وہ آج تاریخ سے موہوب الیہما اور وارثان موہوب الیہما کو حاصل ہیں اور ر ہیں گے۔ اور موہوب الیہما شی عطا شد ہ پر متصرف پیداوار نسلا بعد نسل اور بطنا بعد بطن کے ہوتی رہے گی۔

  • صورت مسئولہ میں وقف کی صورت ہوئی یا ہبہ کی ؟
  • موہوب الیہما کے بعد شی عطا شدہ پر وراثت جاری ہو گی یا صرف ان کی اولا دکو ملے گی؟
  • نسلا بعد نسل اور بطنا بعد بطن کی قید لگانے سے موہوب الیہما کے انتقال کے بعد ان کے شوہر یا والدین ہو سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب:

            صورت مسئولہ میں ہندہ نے جو الفاظ استعمال کئے ہیں وہ ہبہ کے الفاظ ہیں ۔اور اس کے بعد بھی ہندہ نے ایسے الفاظ ذکر کئے ہیں جن سے ہبہ ہونا ہی متعین ہے جیسے لفظ ما لک مستقل گردانا یا جو حقوق مقر کو حاصل تھے وہ آج کی تاریخ سے موہوب الیہما کو۔ ليكن لفظ نسلا  بعد نسل کی قید تو یہ نہ الفاظ وقف میں سے ہیں نہ اس کے لیے خاص ،جب کہ وقف کے الفاظ مخصوص ہیں ، یعنی ایسے الفاظ جن سے اس شی کی بقا اور منافع کا صدقہ ( جیسے لفظ وقف ) معلوم ہو بلکہ یہ الفاظ  تو بیعناموں تک میں مذکور ہوتے ہیں جس کا مطلب یہی ہوا کہ مرنے کے بعد وراثت جاری ہونے کے منافی نہیں ۔ ورنہ بیعنامہ میں مذکور نہ ہوتے کہ وہاں تو مشتری کے مرنے کے بعد بلا تفریق تمام وارث حق دار ہو تے ہیں جائداد مذکورہ میں موہوب الیہما کے تمام وارثوں کا حصہ حسب تفصیل میراث ہو گا۔

  (فتاوی بحر العلوم، جلد5، صفحہ9، شبیر برادرز، لاہور)

سوال:

زیدنے اپنے لڑکے کی منگنی بکر کی لڑکی کے ساتھ کی۔منگنی کے بعد زید بچی کی عید ی لے کر آیا اور عیدی میں کپڑے اور زیور دے گیا۔بعد میں زید اور اس کے بیٹے کا انتقال ہوگیا ۔اب وہ کپڑے تو لڑکی پہن کر پھاڑ چکی ہے لیکن زیور اس کے پاس ہے تواب وہ زیور وارثوں کو دیا چاہیے یا نہیں؟

جواب:

اگر لڑکی کو اس زیور کا مالک کردیا یا وہاں کاعرف یہی ہے کہ شادی سے پہلے جو کچھ دیتے ہیں لڑکی کو اس کا مالک کردیتے ہیں تو اب واپس نہیں لے سکتے کہ ہبہ صحیح ہوگیااور موت احد العاقدین مانع رجوع فی الہبہ ہے  اور اگر مالک نہیں کیا ہے اور نہ وہاں کا ایسا چلن ہے بلکہ پہننے کو دیا ہے اور ملک اپنی باقی رکھی ہے تو واپس لے سکتے ہیں کہ یہ ہبہ نہیں۔

(فتاوی امجدیہ،کتاب الہبہ،جلد3،صفحہ 259،مطبوعہ  مکتبہ رضویہ،کراچی)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button