شرعی سوالات

کافر سے عقود فاسدہ پر نفع لینا جائز ہے جبکہ اسے سود نہ سمجھے۔

سوال : 

زید کافر سے سود لیتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان کو سود دیتا ہے کیا یہ دھندہ شرع کے نزدیک جائز ہے؟

جواب:

            غیر مسلم کو قرض دے کر اگر زائد رقم سود سمجھ کر لیا تو حرام ہے اور یہ سمجھ کر لیا کہ غیر مسلم اپنا پیسہ اپنی خوشی سے دیتا ہے جس کے لینے میں نہ دھوکہ دہی ہے نہ ہماری عزت کو کوئی خطرہ ہے تو اس میں جرم نہیں لیکن علی الاعلان آدمی یہی تجارت کرنے لگے تو مسلمان ایسے آدمی کو سود خورکہیں گے تو آدمی کو ایسے کام سے بچنا چاہیے جس میں بدنامی ہو۔

اور سودی قرضہ لینے کی شریعت نے جو اجازت دی ہے وہ اس صورت میں ہے کہ آدمی کو فاقہ کی نوبت ہو اور کہیں سے اتنا پیسہ نہ ملتا ہو تو سودی قرضہ لے سکتے ہیں کہ جان بچ جائے۔ شریعت میں ضرورت ایسی صورت کو کہتے ہیں کہ جان بچ جائے۔

(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ78، شبیر برادرز، لاہور)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button