سوال:
جی۔ پی ایف کی رقم سے کسان وکاس پتر خرید لیا ہے تو ؟ کیا مذکورہ رقم لڑکیوں کی شادی میں خرچ کرسکتے ہیں ؟
جواب:
ہندوستان دارالاسلام ہے مگر یہاں کے کفار حربی ہیں۔ یہاں کی حکومت کے بینک اور ڈاکخانے حربی کافروں کے ہیں اور مسلم و حربی کے درمیان سود نہیں۔ اس کے لینے میں کوئی حرج نہیں کہ کافر کا مال بے غدر و بد عہدی اس کی رضا سے مل رہا ہے جو خلف قانون بھی نہیں۔ لہذا جوائنٹ اکاؤنٹ کے ذریعے ڈاکخانہ سے کسان و کاس پتر خریدنے پر ساڑھے چھ سال بعد جو دونی رقم ملے گی۔ اصل اور نفع دونوں کو لڑکیوں کی شادی بیاہ ولیمہ اور ہر طرح کے مباح کاموں میں خرچ کرنا جائز ہے۔ اور اپنے صرفہ میں لانا بھی درست ہے۔ البتہ سود کی نیت سے لینا گناہ ہے۔ اگرچہ ڈاکخانہ سود ہی کہہ کردے۔ (فتاوی فقیہ ملت، جلد 2، صفحہ 210، شبیر برادرز لاہور)