سوال:
آم کی فصل بور آتے ہی بیچ دی گئی تو؟
جواب:
سیدنا اعلی حضرت محدث بریلوی رضی اللہ ربہ القوی اسی قسم کے ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں کہ: پھل پھول پر بیچنا ہی سرے سے حرام و ناجائز ہے۔ وہ بالاتفاق جائز نہ ہوئی بائع و مشتری دونوں پر اس سے دست کشی و توبہ لازم ہے۔ لہذا آم کی فصل بور آتے ہی بیچ دی گئی تو یہ ناجائز و حرام ہے۔ اور حرام کے ارتکاب کے سبب عاقدین گنہگار ہوئے۔ دونوں توبہ و استغفار کریں اور اس طرح کے معاملہ کو ختم کر دیں۔ (فتاوی فقیہ ملت، جلد 2، صفحہ 196، شبیر برادرز لاہور)