شرعی سوالات

پرائز بانڈ کو زیادہ قیمت میں بیچنا قانوناً جرم ہے

سوال:

دس روپے کے بانڈ کو گیارہ میں بیچنا کیسا؟ ملخصا

جواب:

کوئی بھی انعامی بانڈ یعنی پچاس کا ہو یا پانچ سو کا ، زائد از قیمت دے کر خریدنا یا بیچنا قانونا جرم ہے، چنانچہ یہ شرعا بھی ناجائز ہے۔ کیونکہ گرفتار ہونے  کی صورت میں جھوٹ بولے گا یا رشوت دے گا یا ہتک عزت ہو گی ۔ یہ سب باتیں شرعا ناجائز ہیں۔ اگریہ خرابی نہ ہو تو جس طرح نوٹ کم یا زیادہ میں بیچا جا سکتا ہے اسی طرح بانڈ بھی کم یا زیادہ میں خریدا اور بیچا جا سکتا ہے۔                                               (وقار الفتاوی، جلد 3، صفحہ 308، بزم وقار الدین، کراچی)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button