وقف کے احکام:۔
مسئلہ۴۳: وقف کا حکم یہ ہے کہ نہ خود وقف کرنے والا اس کا مالک ہے نہ دوسرے کو اس کامالک بناسکتا ہے نہ اسکو بیع کرسکتا ہے نہ عاریت دے سکتا ہے نہ اسکورہن رکھ سکتا ہے ۔(درمختار)
مسئلہ۴۴: مکان موقوف کو بیع کر دیا یا رہن رکھ دیا اور مشتری یا مرتہن نے اس میں سکونت کی بعد کو معلوم ہوا کہ یہ وقف ہے تو جب تک اس مکان میں رہے اس کا کرایہ دینا ہوگا۔(درمختار)
مسئلہ۴۵: وقف کو مستحقین ( یعنی موقوف علیہم ) پر تقسیم کرنا جائز نہیں مثلاًکسی شخص نے جائداد اپنی اولاد پر وقف کی تو یہ نہیں ہوسکتا کہ یہ جائداد اولاد پر تقسیم کردی جائے کہ ہر ایک اپنے حصہ کی آمدنی سے متمتع ہو بلکہ وقف کی آمدنی ان پر تقسیم ہوگی۔( درمختار ‘ ردالمحتار)
مسئلہ۴۶: جن لوگوں پر زمین وقف ہے وہ لوگ اگر باہم رضامندی کے ساتھ ایک ایک ٹکڑا زراعت کے لئے لے لیں پھر دوسرے سال بدل کر دوسرے دوسرے ٹکڑے لیں تو ہوسکتا ہے مگر ایسی تقسیم ہمیشہ کے لئے ہو کہ ہر سال وہی کھیت وہ شخص لے دوسرے کو نہ لینے دے یہ نہیں ہوسکتا۔(ردالمحتار)
یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔