بہار شریعت

وقف میں شرکت ہو تو تقسیم کس طرح ہوگی:۔

وقف میں شرکت ہو تو تقسیم کس طرح ہوگی:۔

مسئلہ۱: زمین مشتر ک میں اس نے اپنا حصہ وقف کردیا تو اسکا بٹوارہ شریک سے خود یہ واقف کرائے گا اور واقف کا انتقال ہوگیا ہو تو متولی کا کام ہے اور اگر اپنی نصف زمین وقف کردی تو وقف وغیر وقف میں تقسیم یوں ہوگی کہ وقف کی طرف سے قاضی ہوگا اور غیر وقف کی طرف سے یہ خود یا یوں کرے کہ غیر وقف کو فروخت کردے اور مشتری کے مقابلہ میں وقف کی تقسیم کرائے ۔( ہدایہ )

مسئلہ۲: ایک زمین دوشخصوں میں مشترک تھی دونوں نے اپنے حصے وقف کردیئے تو باہم تقسیم کرکے ہر ایک اپنے وقف کو متولی ہوسکتا ہے ۔( عالمگیری)

مسئلہ۳: ایک شخص نے اپنی کل زمین وقف کردی تھی اس پر کسی نے نصف کا دعوی کیا اور قاضی نے مدعی کو نصف زمین دلوادی تو باقی نصف بدستور وقف رہے گی اور واقف اس شخص سے زمین تقسیم کرالے گا۔( عالمگیری)

مسئلہ۴: دوشخصوں میں زمین مشترک تھی اور دونوں نے اپنے حصے وقف کردئیے خواہ دونوں نے ایک ہی مقصد کے لئے وقف کئے یا دونوں کے دو مقصد مختلف ہوں مثلاًایک نے مساکین پر صرف کرنے کے لئے دوسرے نے مدرسہ یا مسجد کے لئے اور دونوں نے الگ الگ اپنے وقف کا متولی مقرر کیا یا ایک ہی شخص کو دونوں نے متولی بنایا یاایک شخص نے اپنی کل جائداد وقف کی مگر نصف ایک مقصد کے لئے اور نصف دوسرے مقصد کے لئے یہ سب صورتیں جائز ہیں ۔( عالمگیری وغیرہ)

مسئلہ۵: ایک شخص نے اپنی زمین سے ہزار گز زمین وقف کی پیمائش کرنے پر معلوم ہوا کہ کل زمین ہزار ہی گز ہے یا اس سے بھی کم تو کل وقف ہے اور ہزار سے زیادہ ہے تو ہزار گز وقف ہے باقی غیر وقف اور اگر اس زمین میں درخت بھی ہوں تو تقسیم اسطرح ہوگی کہ وقف میں بھی درخت آئیں ۔( عالمگیری)

مسئلہ۶: زمین مشاع میں اپنا حصہ وقف کیا جسکی مقدار ایک جریب ہے مگر تقسیم میں اس زمین کا اچھا ٹکڑا اسکے حصہ میں آیا اس وجہ سے ایک جریب سے کم ملایا خراب ٹکڑا ملا اس وجہ سے ایک جریب سے زیادہ ملا یہ دونوں صورتیں جائز ہیں ۔(عالمگیری)

مسئلہ۷: چند مکانات میں اسکے حصے ہیں اس نے اپنے کل حصے وقف کردئیے اب تقسیم میں یہ چاہتا ہے کہ ایک ایک جز نہ لیا جائے بلکہ سب حصوں کے عوض میں ایک پورا مکان وقف کے لئے لیا جائے ایسا کرنا جائز ہے ۔ ( عالمگیری)

مسئلہ۸: مشترک زمین وقف کی اور تقسیم یوں ہوئی کہ ایک حصہ کے ساتھ کچھ روپیہ بھی ملتا ہے اگر وقف میں یہ حصہ مع روپیہ کے لیا جائے کہ شریک اتنا روپیہ بھی دیگا تو وقف میں یہ حصہ لینا جائز نہ ہوگا کہ وقف کو بیع کرنا لازم آتا ہے اور اگر وقف میں دوسرا حصہ لیا جائے اور واقف اپنے شریک کو وہ روپیہ دے توجائز ہے اور نتیجہ یہ ہوا کہ وقف کے علاوہ ہو اس روپے سے کچھ زمین خریدلی اور اس روپے کے مقابل جتنا حصہ ملے گا وہ اسکی ملک ہے وقف نہیں ۔(خانیہ ‘ فتح القدیر)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button