بہار شریعت

وقف مریض کے متعلق مسائل

وقف مریض کے متعلق مسائل

مسئلہ ۱: مرض الموت میں اپنے اموال کی ایک تہائی وقف کرسکتا ہے اسکو کوئی روک نہیں سکتا۔ تہائی سے زیادہ کا وقف کیا اور اسکا کوئی وارث نہیں تو جتنا وقف کیا سب جائز ہے اور وارث ہو توورثہ کی اجازت پرموقوف ہے اگر ورثہ جائز کردیں تو جو کچھ وقف کیا سب صحیح ونافذ ہے اور ورثہ انکار کریں تو ایک تہائی کی قدر کا وقف درست ہے اس سے زیادہ کا باطل اور اگر ورثہ میں اختلاف ہوا بعض نے وقف کو جائز رکھا اور بعض نے رد کردیا تو ایک تہائی وقف ہے اور اس سے زیادہ میں جس نے جائز رکھا اس کا حصہ وقف ہے اور جس نے رد کردیا اس کا حصہ وقف نہیں مثلاًایک شخص کی نوبیگہہ زمین تھی اور کل وقف کردی اسکے تین لڑکے ہیں ایک لڑکا باپ کے وقف کو جائز رکھتا ہے اور دونے ردکردیا تو پانچ بیگہے وقف کے ہوئے اور چار بیگہے دولڑکوں کو ترکہ میں ملیں گے کہ تین بیگہے تو تہائی کی وجہ سے وقف ہوئے اور دو بیگہے اس لڑکے کے حصہ کے جس نے جائز رکھا ہے اور اگر اس صورت میں چھ بیگہے وقف کرے تو چار بیگہے وقف ہونگے ۔( درمختار ، ردالمحتار)

مسئلہ۲: مریض نے وقف کیا تھا ورثہ نے جائز نہیں رکھا اس وجہ سے ایک تہائی میں قاضی نے وقف کو جائز کیا اور دو تہائی میں باطل کردیا اسکے بعد واقف کے کسی اور مال کا پتہ چلا کہ یہ کل جائداد جس کو وقف کیا ہے اسکی تہائی کے اندر ہے تو اگر وہ دوتہائیاں جو ورثہ کو دی گئی تھیں ورثہ کے پاس موجود ہوں تو کل وقف ہے اور اگر وارثوں نے بیع کرڈالی ہے تو بیع درست ہے مگراتنی ہی قیمت کی دوسری جائداد خرید کر وقف کردی جائے۔(عالمگیری، خانیہ)

مسئلہ۳: مریض نے اپنی کل جائداد وقف کردی اور اسکی وارث صرف زوجہ ہے اگر اس نے وقف کو جائز کردیا جب تو کل جائداد وقف ہے ورنہ کل مال کا چھٹا حصہ زوجہ پائیگی باقی پانچ حصے وقف ہیں ۔ ( بحرالرائق)

مسئلہ۴: مریض پر اتنا دین ہے کہ اسکی تمام جائداد کو گھیرے ہوئے ہے اس نے اپنی جائداد وقف کردی تو وقف صحیح نہیں بلکہ تمام جائداد بیچ کر دین ادا کیا جائے گا اور تندرست پر ایسا دین ہوتا تو وقف صحیح ہوتا مگر جبکہ حاکم کی طرف سے اسکے تصرفات روک دیئے ہوں تو اس کا وقف بھی صحیح نہیں ۔( درمختار)

مسئلہ ۵: راہن نے جائداد مرہونہ وقف کردی اگر اسکے پاس دوسرا مال ہے تو اس سے دین ادا کرنے کا حکم دیا جائے گا اور وقف صحیح ہوگا اور دوسرا مال نہ ہو تو مرہون کو بیع کرکے دین ادا کیا جائے گا اور وقف باطل ہے ۔( درمختار، ردالمحتار)

مسئلہ۶: مریض نے ایک جائداد وقف کی جو تہائی کے اندر تھی مگر اسکے مرنے سے پہلے مال ہلاک ہوگیاکہ اب تہائی سے زائد ہے یا مرنے کے بعد مال کی تقسیم ہوکر ورثہ کو نہیں ملا تھا کہ ہلاک ہوگیا تو اس کی ایک تہائی وقف

ہوگی۔ اور دو تہائیوں میں میراث جاری ہوگی۔( عالمگیری)

مسئلہ ۷: مریض نے زمین وقف کی اور اس میں درخت ہیں جن میں واقف کے مرنے سے پہلے پھل آئے تو پھل وقف کے ہیں اور اگر جس دن وقف کیا تھا اسی دن پھل موجود تھے تو یہ پھل وقف کے نہیں بلکہ میراث ہیں کہ ورثہ پر تقسیم ہونگے ۔( عالمگیری)

مسئلہ۸: مریض نے بیان کیا کہ میں وقف کا متولی تھا اور اسکی اتنی آمدنی اپنے صرف میں لایا لہذا یہ رقم میرے مال سے ادا کردی جائے یا یہ کہا کہ میں نے اتنے سال کی زکاۃ نہیں دی ہے میری طرف سے زکاۃاداکی جائے اگرورثہ اسکی بات کی تصدیق کرتے ہوں تو وقف کا روپیہ جمیع مال سے ادا کیا جائے یعنی وقف کا روپیہ ادا کرنے کے بعد کچھ بچے تو وارثوں کو ملے گاورنہ نہیں اور زکاۃ تہائی مال سے ادا کی جائے یعنی اس سے زیادہ کے لئے وارث مجبور نہیں کئے جاسکتے اپنی خوشی سے کل مال ادئیگی زکاۃ میں صرف کردیں تو کرسکتے ہیں ۔ اور اگر وارث اسکے کلام کی تکذیب کرتے ہیں کہتے ہیں اس نے غلط بیان کیا تو وقف اور زکاۃ دونوں میں تہائی مال دیا جائے گا مگر تکذیب کی صورت میں وقف کا متولی و منتظم وارثوں پر حلف دے گا کہ قسم کھائیں ہمیں نہیں معلوم ہے کہ جو کچھ مریض نے بیان کیا وہ سچ ہے اگر قسم کھالیں گے تہائی مال تک وقف کے لئے لیا جائے گا اور قسم سے انکار کریں تو وقف کا روپیہ جمیع مال سے لیا جائے گااور زکاۃ بہر صورت ایک تہائی سے ادا کرنی ضروری ہے ۔(عالمگیری)

مسئلہ۹: صحت میں وقف کیا تھا اور متولی کے سپرد کردیا تھا مگر اس کی آمدنی کو صرف کرنا اپنے اختیار میں رکھا تھا کہ جسے چاہے گادے گا واقف نے مرتے وقت وصی سے یہ کہا کہ اسکی آمدنی کا پچاس روپیہ فلاں کو دینا اور سوروپیہ فلاں کو دینا اور وصی سے یہ بھی کہہ دیا کہ تم جو مناسب دیکھناکرنا اور واقف مرگیااور اسکا ایک لڑکا تنگدست ہے تو بہ نسبت اوروں کے اس لڑکے کو دینا بہتر ہے ۔( عالمگیری)

مسئلہ۱۰: اگر مرنے پر وقف کو معلق کیا ہے تو یہ وقف نہیں بلکہ وصیت ہے لہذا مرنے سے قبل اس میں رجوع کرسکتا ہے اور ایک ہی ثلث میں جاری ہوگی۔(درمختار)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button