عربی حدیث:
حدثنا علی بن عبد اللہ، ثنا سفیان، عن عمارۃ بن القعقاع، عن أبی زرعۃ، عن أبی ہریرۃ، رضی اللہ عنہ؛ قال: (قال) رجل: یا رسول اللہ، من أحق الناس بالصحبۃ؟ قال: أمک قال: ثم مہ؟ قال: ثم أمک، قال: ثم مہ؟ قال: أباک. قال: فیرون أن لأمک الثلثین، ولأبیک الثلث. قیل لسفیان: [للأم الثلثان] فی الحدیث؟ قال: نعم سمعتـہ من ابن شبرمۃ یحدث عن عمارۃ قبل أن أراہ، فـسألت عمارۃ، فجاء بہ.
اردو ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا: ” یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !لوگوں میں سے میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟“
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا: ” تمہاری ماں ۔“
عرض کیا: اس کے بعد؟
فرمایا: ”تمہاری ماں۔“
عرض کیا: اس کے بعد؟
فرمایا: ”تمہارے والد۔“
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں نبی اکرم ﷺ کے فرمان کے مطابق حسن سلوک میں تمہاری ماں کا حصہ تمہارے باپ سے دوگنا ہے۔
حضرت سفیان بن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا:
ہاں ؛یہ حدیث میں نے عمارہ سے اپنی ملاقات سے پہلےابن شبرمہ سے سنی ہے وہ عمارہ سے روایت کرتے تھےپھر (ملاقات کے بعد) میں نے عمارہ سے اس حدیث کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بھی اسی سند کے ساتھ بیان کی۔
تخریج الحدیث:
الطحاوی فی "شرح مشکل الآثار”(۱۶۷۱،۳۷۰،۴)،
الحمیدی(۱۱۵۱)
الترغیب والترھیب (۴۲۵،۲۷۳،۱)
عربی حدیث:
۔حدثنا قتیبۃ، حدثنا جریر، عن عمارۃ بن شبرمۃ ، عن أبی زرعۃ، عن أبی ہریرۃ، رضی اللہ عنہ؛ قال: جاء رجل إلى النبی صلى اللہ علیہ وسلم فقال: یا رسول اللہ، من أحق بحسن صحابتی؟ قال: أمک، قال: ثم من؟ قال: أمک، قال: ثم من؟ قال: أمک ، قال: ثم من؟ قال: أبوک
اردو ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کیا:
”یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! لوگوں میں سے میرے حسن سلوک کا سب سے زیادہ حقدار کون ہے؟“
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ” تمہاری والدہ۔“
عرض کیا: پھر کون؟
ارشاد فرمایا: ”تمہاری والدہ۔“
عرض کیا: اس کے بعد؟
ارشاد فرمایا: ” تمہارے والد۔“
تخریج الحدیث:
شرح مشکل الآثار(۱۶۶۶،۳۶۶،۴)،
السنن الکبریٰ(۸،۳)،
البیھقی فی "شعب الایمان "(۷۴۵۴)۔
عربی حدیث:
۔حدثنا سلیمان بن حرب، حدثنا وہیب بن خالد، عن ابن شبرمۃ، قال: سمعت أبا زرعۃ، عن أبی ہریرۃ؛ قال: قیل: یا رسول اللہ، من أبر؟ قال: أمک، قال: ثم من؟ قال: أمک، قال: ثم من؟ قال: ثم أمک، قال: ثم من؟ قال: ثم أباک.
اردو ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے عرض کیا: ”یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! میں کس کے ساتھ سب سے اچھا سلوک کروں؟“
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”اپنی والدہ کے ساتھ۔“
عرض کیا: اس کے بعد؟
ارشاد فرمایا: ”اپنی والدہ کے ساتھ۔“
عرض کیا: اس کے بعد؟
ارشاد فرمایا: ”اپنےوالد کے ساتھ۔“
تخریج الحدیث:
مسلم(۳)(۲۵۴۸)،
الادب المفرد(۶)۔
کتاب: والدین سے حسن سلوک
کتاب: بر الوالدین، مؤلف: امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ