عربی حدیث:
سمعت أبا عبد اللہ المسندی، یقول: جاء سلم بن سالم إلى ابن عیینۃ رحمہ اللہ، فجعل یسمعہ یقول: فعلت کذا وفعلت کذا قال: فنظر إلیہ ابن عیینۃ فقال: أشفانی منک عقلک، قال اللہ سبحانہ وتعالى: {وأعرض عن الجاہلین}.۔
اردو ترجمہ:
ابوعبداللہ مسندی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ سلم بن سالم حضرت ابن عیینہ رحمہ اللہ کے پاس آیا اور انہیں سنانے کے لیے کہنے لگا : میں نے یہ کیا اور اس طرح کیا۔
حضرت ابن عیینہ رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی طرف دیکھا اور فرمایا :
”تیری سوچ نے مجھے تجھ سے دور کر دیاہے کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: {وأعرض عن الجاہلین}ترجمہ:جاہلوں کو منہ نہ لگائیں۔(الاعراف،199)
تخریج الحدیث:
الطحاوی” فی شرح مشکل الآثار”(۱۶۴۵،۳۳۱،۴)،
البخاری فی ” التاریخ الاوسط” (۱۶۸۶،۳۳،۲)،
الذھبی فی ” سیر اعلام البنلاء”(۱۲۵،۶)۔
عربی حدیث:
حدثنا إبراہیم بن موسى، أخبرنی ابن أبی زائدۃ، أخبرنا أبی، عن خالد بن سلمۃ، عن البہی، عن عروۃ، عن عائشۃ رضی اللہ عنہا؛ أن النبی صلى اللہ علیہ وسلم قال لہا: دونک فانتصری۔
اردو ترجمہ:
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ارشاد فرمایا:تم اپنا بدلہ لے لو۔۔
تخریج الحدیث:
البخاری فی ” الادب المفرد”(۵۵۸)،
احمد ( ۲۴۲۶۰،۱۶۸،۴۱)، ابن ماجہ (۱۹۸۱)،
النسائی فی ” السنن الکبری( ۸۸۶۵)(۱۱۴۱۲) ،
اسحاق بن راھویہ ( ۱۷۸۱)۔
کتاب: والدین سے حسن سلوک
کتاب: بر الوالدین، مؤلف: امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ