عربی حدیث:
حدثنا أَبو الوليد هشام بن عبد الملك، قال: حدثنا شعبة، قال الوليد بن العيْزار: أخْبرنِي قال: سمعت أبا عمْرو الشيبانِي، يقول: حدّثنا صاحب – هذه الدَّار وأَشار إِلى دار – عبد الله، قال: سأَلْت النّبي صلَّى اللهُ عليه وسلم: أيّ العمل أحبّ إلى اللَّه؟ قال: «الصَّلاَةُ عَلَى وَقْتِهَا»، قال: ثم أَي؟ قال: «ثم برُ الوالدين» قال: ثم أي؟ قال: «الجهاد في سبيل اللَّه» قال: حدّثني بهن، ولو اسْتزدته لزادنِي.
اردو ترجمہ:
حضرت ابوعمروالشیبانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے ہاتھ سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کے گھر کی طرف اشارہ کر کےارشاد فرمایا:
”مجھے یہاں رہنے والے صاحب نے خبر دی کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا :اللہ تعالی کو سب سے پسندیدہ عمل کونسا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
” وقت پر نماز پڑھنا۔“
میں نے عرض کیا :پھر کون سا ؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے ارشاد فرمایا:
” والدین کے ساتھ حسن سلوک کر نا۔“
میں نے عرض کیا: پھر کون سا؟
ارشاد فرمایا:اللہ تعالی کے راستے میں جہاد کرنا۔
(پھر)حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ نے فرمایا:”نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے ان سوالات کے جوابات عطا فرمائے ، اگر میں آپ سے مزید سوال کر تا تو آپ مجھے مزید جوابات بھی عطا فرماتے۔“
تخریج الحدیث:
البخاری ( ۵۶۷)،(۷۵۳۴)
مسلم (۱۳۷)،(۸۵)
ادب المفرد(۱)
عربی حدیث:
حدثنا آدم بن أبي إياس، حدثنا شعْبة، حدّثنا الوليد سمعت أبا عمْرو الشيبانِي، اخبرنا صاحب – هذه الدّاریعنی دار عبد اللَّه، قال: سألْت النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مثله
اردو ترجمہ:
امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:ہم سے بیان کیا آدم بن ابواياس نے، ان کوبیان کیا شعبہ نے،انہیں بیان کیا الوليد نے کہ میں نے ابو عمرو الشيبانی سے سنا کہ ہمیں اس گھر والے یعنی عبد ابن مسعودرضی اللہ عنہ نےخبر دی کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے اسی طرح پوچھا تھا۔
تخریج الحدیث:
الطحاوی فی ” شرح مشکل الاثار”( ۳۶۸،۵،۲۱۲۵)
البخاری (۷۵۳۴)