احادیث قدسیہ

نماز فجر کی فضیلت

اس مضمون میں نماز فجر کی فضیلت کے متعلق حدیث قدسی کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

اس مضمون میں نماز فجر کی فضیلت کے متعلق حدیث قدسی بیان کی جائے گی۔ آپ کی آسانی کے لئے اعراب کے ساتھ عربی میں حدیث شریف کا متن، آسان اردو میں حدیث کا ترجمہ اور قرآن پاک کی آیات کی روشنی میں باحوالہ مختصر تشریح کی گئی ہے۔

نماز فجر کی فضیلت کے متعلق حدیث قدسی:

عَنْ أبي الدَّرْدَاءِ رضي الله عَنْهُ عَنْ رَسُوْلِ الله صلى الله عليه وسلم:قَال الله تَعَالَى: يَا ابْنَ آدَمَ صَلِّ لِي أرْبَعَ رَكْعَاتٍ مِنْ أوَّلِ النَّهَارِ أكفِكَ آخِرهُ

حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ اللہ تعالی  نے ارشادفرمایا :

اے ابن آدم! میرے لیے دن کے آغاز میں چار رکعات پڑھ لے میں دن ڈھلنے تک تیرے لیے کافی ہو جاؤں گا۔

حدیث قدسی کی تشریح:

ذیل میں نماز فجر کی فضیلت کے متعلق حدیث قدسی کی آسان الفاظ میں پوائنٹس کی صورت میں تشریح اور مسائل بیان کئے جا رہے ہیں۔

  1. دن کے آغاز میں چار رکعات پڑھنے سے مراد یا تو نماز فجر ہے یا نماز چاشت۔

     2.نماز فجر کی بہت اہمیت ہے حتی کہ اللہ تعالی قران پاک میں اس کے بارے میں خصوصاً ارشاد فرمایا: ”اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا“ترجمہ:بےشک صبح کے قرآن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں۔(الاسراء: 78)

حدیث شریف کا حوالہ:

مسند احمد بن حنبل، حديث نعيم بن همار الغطفاني رضي الله عنه ، جلد37، صفحہ141، حدیث نمبر22471، موسسۃ الرسالۃ، بیروت

حدیث شریف کا حکم:

اس حدیث شریف کی سند صحیح ہے ۔ ملا علی قاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:”رواہ الترمذی بسند صحیح“

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button