بہار شریعت

نماز طواف

نماز طواف

(۱۶)طواف کے بعد مقام ابراھیم میں آکر آیۂ کریمہ واتخذو من مقام ابراھیم مصلی (اور مقام ابراہیم سے نماز کی جگہ بناؤ)پڑھ کر دو رکعت نماز طواف پڑھے اور یہ نماز واجب ہے پہلی میں قل یایھاالکفرون دوسری میں قل ھواللہ پڑھے ۔ بشرطیکہ وقت کراہت مثلاً طلوع صبح سے بلندی ٓ آفتاب تک یا دوپہر یا نماز عصر کے بعد غروب نہ ہو ورنہ وقت کراہت نکل جانے پر پڑھے۔حدیث میں ہے جو مقام ابراہیم سے پیچھے دو رکعتیں پڑھے اس کے اگلے پچھلے گناہ بخش دیئے جائیں گے اور قیامت کے دن امن والوں میں محشور ہوگا ، یہ رکعتیں پڑھ کر دعا مانگے ۔ یہاں حدیث میں ایک دعا ارشاد ہوئی جس کے فائدوں کی عظمت اس کا لکھنا ہی چاہتی ہے۔

اللھم انک تعلم سری وعلا نیتی فاقبل معذرتی وتعلم حاجتی فاعطنی سؤالی وتعلم ما فی نفسی فاغفر لی ذنوبی اللھم انی اسئا لک ایمانًا یبا شرقلبی ویقینًا صادقاً حتی اعلم انہٗ لایصیبنی الا ما کتبت لی ورضًی من المعیشۃ بما قسمت لی یا ارحم الراحمین ط

(اے اللہ تو میرے پوشیدہ اور ظاہر کو جانتا ہے تو میری معذرت کو قبول کر اور تو میری حاجت کو جانتا ہے میر سوال مجھ کو عطا کر اور جو کچھ میرے نفس میں ہے تو اسے جانتا ہے تو میرے گناہوں کو بخش دے اے اللہ میں تجھ سے اس ایمان کا سوال کرتا ہوں جو میرے قلب میں سرایت کرجائے اور یقین صادق مانگتا ہوں تاکہ میں جان لوں کہ مجھے وہی پہنچے گا جو تو نے میرے لئے لکھا ہے اور جو کچھ تو نے میری قسمت میں کیا ہے اس پر راضی رہوں اے سب مہر بانوں سے زیادہ مہر بان)

حدیث میں ہے اللہ عزوجل فرماتا ہے جو یہ دعا کرے گا میں اس کی خطا بخش دوں گا غم دور کردوں گا محتاجی اس سے نکال لوں گا ہر تجارت سے بڑھ کر اس کی تجارت رکھوں گا ، دنیا نا چار ومجبور اس کے پاس آئے گی اگر چہ وہ اسے نہ چاہے اس مقام پر بعض اور دعائیں مذکور ہیں ۔مثلاً

اللھم ان ھذابلد ک الحرام ومسجد ک الحرام وبیتک الحرام وانا عبدک وابن عبدک وابن امتک اتیتک بذنوبٍ کثیرۃٍ وخطایا جمۃٍ و ا عمالٍ سیئۃٍ وھذا مقام العائذبک من النار ‘ اللھم عافنا واعف عنا واغفر لنا انک انت الغفور الرحیم ط

(اے اللہ یہ تیرا عزت والا شہر ہے اور تیری عزت والی مسجد ہے اور تیرا عزت والا گھر ہے اور میں تیر ا بندہ ہوں اور تیرے بندے اور تیری باندی کا بیٹا ہوں بہت سے گناہوں اور بڑی خطاؤں اور برے اعمال کے ساتھ تیرے حضور حاضر ہوا ہوں اور جہنم سے تیری پناہ مانگنے والے کی یہ جگہ ہے اے اللہ تو مجھے عافیت دے اور ہم سے معاف کر اور ہم کو بخش دے بیشک تو بڑا بخشنے والا مہربان ہے)

مسئلہ۱۶: اگر بھیڑ کی وجہ سے مقام ابراہیم میں نماز نہ پڑھ سکے تو مسجد شریف میں کسی اور جگہ پڑھ لے اور مسجد الحرام کے علاوہ اور کہیں پڑھی جب بھی ہو جائے گی(عالمگیری ص۲۲۶ ج۱)

مسئلہ۱۷: مقام ابراہیم کے بعد اس نمازکے لئے سب سے افضل کعبۂ معظمہ کے اند ر پڑھنا ہے پھر حطیم میں میزاب رحمت کے نیچے اس کے بعد حطیم میں کسی اور جگہ پھر کعبہ معظمہ سے قریب تر جگہ میں پھر مسجدالحرام میں کسی جگہ پھر حرم مکہ کے اندر جہاں بھی ہو (لباب، تبیین ص ۱۸ج۲)

مسئلہ۱۸: سنت یہ ہے کی وقت کراہت نہ ہو تو طواف کے بعد فوراً نماز پڑھے ، بیچ میں فاصلہ نہ ہو اور اگر نہ پڑھی تو عمر بھر میں جب پڑھے گا ادا ہی ہے قضا نہیں مگر برا کیا کہ سنت فوت ہوئی(منسک ص ۱۱۲)

مسئلہ۱۹ : فرض نماز ان رکعتوں کے قائم مقام نہیں ہوسکتی(عالمگیری ص ۲۲۶ج۱)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button