نماز ،ر وزہ و حج کی قسم کے متعلق مسائل
مسئلہ ۱: نماز نہ پڑھنے یا روزہ نہ رکھنے یا حج نہ کرنے کی قسم کھائی اور فاسد ادا کیا تو قسم نہیں ٹوٹی جبکہ شروع ہی سے فاسد ہو مثلاً بغیر طہارت نماز پڑھی یا طلوع فجر کے بعد کھانا کھایا اور روزہ کی نیت کی۔ اور اگر شروع صحت کے ساتھ کیا بعد کو فاسد کردیا مثلاً ایک رکعت نماز پڑھ کر توڑ دی یا روزہ رکھ کر توڑ دیا اگر چہ نیت کرنے کے تھوڑے ہی بعد توڑدیا تو قسم ٹوٹ گئی (ردالمحتار)
مسئلہ ۲: نماز نہ پڑھنے کی قسم کھائی اورقیام و قراء ت و رکوع کرکے توڑ دی تو قسم نہیں ٹوٹی اور سجدہ کرکے توڑی تو ٹوٹ گئی(عالمگیری)
مسئلہ۳: قسم کھائی کہ ظہر کی نماز نہ پڑھے گا تو جب تک قعدۂ اخیرہ میں التحیات نہ پڑھ لے قسم نہ ٹوٹے گی یعنی اس سے قبل فاسد کرنے میں قسم نہیں ٹوٹی۔(درمختار)
مسئلہ۴: قسم کھائی کہ کسی کی امامت نہ کریگا اور تنہا شروع کردی پھر لوگوں نے اس کی اقتداکرلی مگر اس نے امامت کی نیت نہ کی تو مقتدیوں کی نماز ہوجائیگی اگرچہ جمعہ کی نماز ہو اوراس کی قسم نہ ٹوٹی۔ یونہی اگر جنازہ یا سجدۂ تلاوت میں لوگوں نے اسکی اقتدا کی جب بھی قسم نہ ٹوٹی۔ اور اگر قسم کے یہ لفظ ہوں کہ نماز میں امامت نہ کرونگا تو نماز جنازہ میں امامت کی نیت سے بھی نہیں ٹوٹے گی ( درمختار، ردالمحتار)
مسئلہ۵: قسم کھائی کہ فلاں کے پیچھے نماز نہیں پڑھے گا اور اس کی اقتدا کی مگر پیچھے کھڑا نہ ہوا بلکہ برابر دہنے یا بائیں کھڑے ہو کر نماز پڑھی یا قسم کھائی کہ فلاں کے ساتھ نماز نہ پڑھے گا اور اس کی اقتدا کی اگرچہ ساتھ نہ کھڑا ہوا بلکہ پیچھے کھڑا ہوا قسم ٹوٹ گئی (بحر)
مسئلہ۶: قسم کھائی کہ نماز وقت گزار کر نہ پڑھے گااور سوگیا یہاں تک کہ وقت ختم ہوگیااگر وقت آنے سے پہلے سویا اور وقت جانے کے بعد آنکھ کھلی توقسم نہیں ٹوٹی ۔ اور وقت ہوجانے کے بعد سویا توٹوٹ گئی۔ (ردالمحتار)
مسئلہ۷: قسم کھائی کی فلاں نماز جماعت سے پڑھے گااور آدھی سے کم جماعت سے ملی یعنی چار یا تین رکعت والی میں ایک رکعت جماعت سے پائی یا قعدہ میں شریک ہوا تو قسم ٹوٹ گئی اگرچہ جماعت کا ثواب پائے گا۔ (شرح وقایہ)
مسئلہ۸: عورت سے کہا اگر تو نماز چھوڑے گی تو تجھ کو طلاق اور نماز قضا ہوگئی مگر پڑھ لی تو طلاق نہ ہوئی کہ عرف میں نماز چھوڑنا اسے کہتے ہیں کہ بالکل نہ پڑھے اگرچہ شرعاً قصداً قضا کردینے کو بھی چھوڑنا کہتے ہیں (ردالمحتار)
مسئلہ۹: قسم کھائی کہ اس مسجد میں نماز نہ پڑھے گا اور مسجد بڑھائی گئی اس نے اس حصہ میں نماز پڑھی جواب زیادہ کیا گیا ہے تو قسم نہیں ٹوٹی اوراگر قسم میں یہ کہا فلاں محلہ کی مسجد یا فلاں شخص کی مسجد میں نماز نہ پڑھیگا اورمسجد میں کچھ اضافہ ہوا اس نے اس جگہ پڑھی جب بھی ٹوٹ گئی (بحر)
یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔