ARTICLES

نبی اور رسول میں فرق کل نبی اور رسول

نبی اور رسول میں فرق

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :۔

متعلقہ مضامین

وَاذْكُرْ فِي الْكِتٰبِ مُوْسٰٓى ۡ اِنَّهٗ كَانَ مُخْلَصًا وَّكَانَ رَسُوْلًا نَّبِيًّا 51؀

اے حبیب ! قرآن میں موسیٰ کا تذکرہ کیجئے، بیشک وہ منتخب کئے ہوئے اور رسول اور نبی تھے۔

نبی اور رسول میں فرق

اس آیت میں مخلص کا لفظ ہے اور اس کی دو قراتیں ہیں لام کی زبر کے ساتھ اور لام کی زیر کے ساتھ۔ اگر لام کی زبر کے ساتھ ہو تو اس کا معنی ہے برگزیدہ اور چنا ہوا اور اگر لام کی زیر کے ساتھ ہو تو اس کا معنی ہے جو اخلصا کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہو یعنی اس میں ریا اور دکھاوا نہ ہو ۔

کون سا معنی مراد ہو گا؟نبی اور رسول میں فرق

جب قرآن مجید میں ایسا لفظ ہو جس کی دو قراتیں ہوں تو دونوں کا معنی قطعی طور پر ثابت ہوتا ہے یعنی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) برگزیدہ نبی بھی تھے اور صاحب اخلاص بھی تھے۔

نیز اس آیت میں فرمایا ہے وہ رسول نبی تھے۔

رسالت کا لغوی معنی:۔نبی اور رسول میں فرق

 رسالت کا لغوی معنی ہے پیغام بھیجنا ۔

رسول کا معنی:۔نبی اور رسول میں فرق

 رسول کا معنی ہے بھیجا ہوا۔

نباء کا لغوی معنی:۔

نباء کا لغوی معنی ہے خبر دینا۔

نبی کا لغوی معنی:۔

نبی کا لغوی معنی ہے اللہ کی طرف سے خبر دینے والا۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے الہام کی بنا پر غیب کی باتیں بتانے والا پیشین گوئی کرنے والا، خدا تعالیٰ کے متعلق خبریں دینے والا ۔

(المسجد مترجم ص 987)

(مختار الصحاح)

نبی اور رسول کا اصطلاحی معنی:۔

نبی اور رسول کا اصطلاحی معنی ہے وہ انسان اور بشر جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے احکام کی تبلیغ کے لئے مخلوق کی طرف بھیجا ہو۔نبی اور رسول میں فرق

نبی اور رسول میں فرق:۔

نبی اور رسول میں فرق یہ کیا جاتا ہے کہ:۔نبی اور رسول میں فرق

 نبی وہ انسان ہے جس پر وحی نازل کی گئی ہو عام ازیں کہ اس پر کتاب بھی نازل کی گئی ہو یا نہیں۔نبی اور رسول میں فرق

 رسول وہ انسان ہے جس پر وحی بھی نازل کی گئی ہو اور اس پر کتاب بھی نازل کی گئی ہو۔

کل نبی اور رسول کتنے ہیں؟

حدیث میں ہے کہ تین سو تیرہ رسول ہیں اور ایک لاکھ چوبیس ہزار نبی ہیں۔نبی اور رسول میں فرق

 (حلیۃ الاولیاء ج ١ ص 167)

مسند احمد کی روایت میں ہے تین سو پندرہ رسول ہیں۔نبی اور رسول میں فرق

(مسند احمد ج ٥ ص 266) 

نبی اور رسول میں فرق کل نبی اور رسول


ماخوذ از کتاب: ۔

تبیان القران از غلام رسول سعیدی

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button