عربی حدیث:
حدثنا الفضل بن دکین، حدثنا ابن عیینۃ، عن الزہری، عن عروۃ، عن أسامۃ؛ قال: قال النبی صلى اللہ علیہ وسلم: ہل تدرون ما أرى؟ إنی لأرى مواقع الفتن خلال بیوتکم کمواقع القطر.۔
اردو ترجمہ:
حضرت اسامہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتےہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
” جو میں دیکھ رہا ہوں کیا تمہیں بھی نظر آرہا ہے؟“
”میں تو فتنوں کو تمہارے گھروں کے اندر ایسے داخل ہوتے دیکھ رہا ہوں جیسے بارش کے قطرے گرتے ہیں۔۔
تخریج الحدیث:
البخاری( ۳۵۹۷) ( ۷۰۶۰)۔
عربی حدیث:
حدثنا عبدان، حدثنا عبد اللہ، أخبرنا معمر، عن الزہری، عن عروۃ، عن کرز بن علقمۃ؛ قال: قال أعرابی للنبی صلى اللہ علیہ وسلم: ہل للإسلام منتہى؟ قال: نعم، أیما أہل بیت من العرب، أو العجم؛ أراد اللہ بہم خیرا أدخل علیہم الإسلام، ثم تقع الفتن کأنہا الظلم. فقال الأعرابی: کلا، قال: بلى والذی نفسی بیدہ ثم تعودن فیہا أساود صبا یضرب بعضکم رقاب بعض.۔
اردو ترجمہ:
حضرت علقمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ ایک دیہاتی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا: کیا اسلام کی بھی کوئی انتہا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا:
”ہاں ،عرب اور عجم میں سے جن گھر والوں کے ساتھ اللہ تعالی بھلائی کا ارادہ فرمائے گا انہیں اسلام میں داخل کردے گا پھر گھٹاؤں کی طرح فتنے آئیں گے۔“
دیہاتی نے عرض کیا: ” نہیں۔“
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
”کیوں نہیں! اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے، تم دوبارہ الگ الگ جماعتوں میں تقسیم ہو جاؤ گے اور ایک دوسرے کو قتل کرو گے۔
تخریج الحدیث:
عبد الرزاق (۲۰۷۴۷)،
الطبرانی فی ” المعجم الکبیر” (۴۴۲، ۱۹۷، ۱۹) ابو نعیم فی ” معرفۃ الصحابۃ”(۲۴۰۹،۵)،
الحاکم ( ۸۴۰۳،۵۰۲،۴)۔
عربی حدیث:
حدثنا عبد اللہ بن صالح، حدثنی اللیث، حدثنی نافع، عن عبد اللہ؛ أنہ سمع رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم وہو مستقبل المشرق یقول: ألا إن الفتنۃ ہا ہنا، ألا إن الفتنۃ من ہا ہنا، من حیث یطلع قرن الشیطان.۔
اردو ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کو مشرق کی طرف چہرہ انور فرمائے ہوئے یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:
سنو! فتنہ وہاں (مشرق)پر ہے؛ سنو! فتنہ وہاں (مشرق)سے ہے؛ وہیں (یعنی مشرق )سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔۔
تخریج الحدیث:
احمد ( ۱۵۹۱۷، ۲۵۹، ۲۵) الطبرانی فی ” المعجم الکبیر” (۴۴۴،۱۹۸،۱۹)،
ابن ابی شی فی ” المصنف”(۳۷۱۲۶)،
الحاکم( ۳۴،۱) مجمع الزوائد( ۳۰۵،۷)،
ابن حبان ( ۵۹۵۶)۔
عربی حدیث:
حدثنا سعید بن محمد الجرمی، حدثنا یعقوب بن إبراہیم، حدثنا أبی، عن صالح، حدثنا نافع، أن عبد اللہ؛ أخبرہ عن النبی صلى اللہ علیہ وسلم نحوہ.۔
اردو ترجمہ:
امام بخاری فرماتے ہیں ہم سے بیان کیا سعید بن محمد الجرمی نے ،وہ فرماتے ہیں ہم سے بیان کیا یعقوب بن ابراہیم نے،وہ فرماتے ہیں ہم سے بیان کیا میرے والد ابراہیم نے ،انہیں صالح نے ،انہیں نافع نے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے اسی طرح خبر دی۔۔
تخریج الحدیث:
مسلم( ۴۵) (۲۹۵۰)،
البخاری( ۳۱۰۴)۔
عربی حدیث:
حدثنا خالد بن مخلد، حدثنا سلیمان بن بلال، أخبرنا عبد اللہ بن دینار، عن ابن عمر رضی اللہ عنہما؛ قال: رأیت رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم یشیر إلى المشرق یقول: إن الفتنۃ من ہا ہنا، إن الفتنۃ من حیث یطلع قرن الشیطان.۔
اردو ترجمہ:
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کو مشرق کی طرف چہرہ انور فرمائے ہوئےدیکھا ،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ارشاد فرمارہے تھے:۔
فتنہ وہاں (مشرق)سے ہے؛ فتنہ وہاں سے ہے جہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔
تخریج الحدیث:
البخاری( ۳۲۷۹)۔
کتاب: والدین سے حسن سلوک
کتاب: بر الوالدین، مؤلف: امام محمد بن اسماعیل بخاری رحمہ اللہ