سوال:
(1) سات یا آٹھ برس کی لڑکی کے معاف کرنے سے مہر معاف ہو سکتا ہے؟
(2) اگر اس کا باپ مہر معاف کر دے معاف ہو سکتا ہے یا باپ کے معاف کرنے سے بھی معاف نہیں ہو سکتا؟
(3) اپنے جہیز کی وہ خود مالک ہے یا شوہر متوفی یا اس کے ماں باپ اگر شو ہر مر جائے؟
جواب:
نابالغ لڑ کی کا مہر معاف کر دینا یا اپنی کسی چیز کا ہبہ کر دینا قابل اعتبار نہیں ۔ لہذا جب تک وہ بالغ نہ ہو جائے مہر معاف نہیں کر سکتی ۔ اور وہ بھی جب معاف ہو گا جب خوشی سے معاف کرے۔ اور اگر مار کے خوف سے معاف کر دے ہرگز معاف نہ ہو گا۔ اور نابالغہ کی طرف سے اس کا ولی جو باپ ہے اگر وہ معاف کر دے جب بھی معاف نہیں ہو سکتا۔
نابالغہ کے مال سے ولی کو ہبہ کر دینے اور معافی وغیرہ کا ہرگز اعتبار نہیں ہوتا ۔ اور دعوی مہر نابالغہ کی طرف سے نابالغہ کا ولی اقرب جو اس کا ولی نکاح بھی ہے وہی کر سکتا ہے۔
(فتاوی دیداریہ، صفحہ279، مکتبہ العصر، گجرات)