شرعی سوالات

نابالغ کے لیے ولی نے زمین خریدی تو خریدتے ہی اس کی ہو گئی (مشترکہ چیز کا ہبہ قبل تقسیم جائز نہیں)

سوال:

            محمد ایوب کے تین لڑکے ہیں محمد یسین محمد عمر اور محمد۔ باپ کی زندگی میں لڑکا محمد عمر انتقال کر گیا اور دو لڑکے اور ایک لڑکی چھوڑی۔ دادا محمد ایوب نے ایک زمین اپنے محجوب پوتوں کے لیے خریدی  مگر پوتوں نے نئی زمین میں جانے سے انکار کر دیا ۔ اس لیے دادا نے اپنے دونوں لڑکوں اور ان کے علاوہ اور لوگوں کو بھی بلا کر کہا میری موجودگی میں اس قدیم مکان کو برابر تین حصوں میں تقسیم کر دو اور ایک حصہ ان پوتوں کو دے دو مگر دادا کی موجودگی میں قدیم مکان کی تقسیم نہ ہو سکی ان محجوب لڑکوں کا اس قدیم مکان میں حصہ ہے یا نہیں؟

جواب:

            جب کہ دادا نے اپنے پوتوں کے لیے زمین خریدی تو اگر پوتے اس وقت نابالغ تھے تو زمین خریدتے ہی پوتوں کی ہو گئی جو اس وقت دادا کی ولایت میں تھے اور اب دادا زمین دوسروں کو نہیں دے سکتا۔ رہ گیا سوال کہ پوتوں نے اس وقت نئی زمین میں جانے سے انکار کر دیا تھا تو ان کا یہ انکار اس وقت کچھ اثر نہیں رکھتا کہ نابالغی کے حال میں وہ اس انکار کے اہل ہی نہیں تھے۔ اور اگر بلوغ کے بعد  وہ زمین ان کے لیے خریدی گئی تو ان کے انکار کے بعد وہ ہبہ ٹوٹ گیا اب اس میں سے ان پوتوں کو کچھ نہ ملے گا۔ پرانا مکان چونکہ دادا نے تقسیم کر کے نہ دیا تھا اس لیے پوتوں کو اس میں کچھ نہ ملے گا یہ دینا بطور ہبہ ہی تھا اور مشترکہ چیز کا ہبہ قبل تقسیم جائز نہیں۔

  (فتاوی بحر العلوم، جلد5، صفحہ7، شبیر برادرز، لاہور)

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button