مکہ معظمہ روانگی کے احکام
(۳۳) آخیر دن یعنی بارہویں خواہ تیرہویں کو جب منی سے رخصت ہو کر مکہ معظمہ چلو وادیٔ محصب میں کہ جنۃ المعلی کے قریب ہے سواری سے اتر لو یا بے اترے کچھ دیر ٹھہر کر دعا کرو ‘ اور افضل یہ ہے کہ عشا تک نمازیں یہیں پڑھو ایک نیند لے کر مکہ معظمہ میں داخل ہو
(۳۴)اب تیر ہویں کے بعد جب تک مکہ میں ٹھہرو اپنے اور اپنے پیر ، استاد ، ماں باپ ، خصوصاً حضور پر نور سید عالم ﷺ اور ان کے اصحاب و اہلبیت و حضور غوث اعظم رضی اللہ تعالی عنہم کی طرف سے جتنے ہوسکیں عمرے کرتے رہو ۔تنعیم کو جو کہ مکہ معظمہ سے شمال یعنی مدینہ طیبہ کی طرف تین میل فاصلہ پر ہے ‘ جاؤ وہاں سے عمرہ کا احرام جس طرح اوپر بیان ہوا ‘ باندھکر آؤ طواف و سعی حسب دستور کرکے حلق یا تقصیر کرلو ‘ عمرہ ہوگیا ، جو حلق کر چکا اور مثلاً اسی دن دوسرا عمرہ لایا وہ سر پر استرہ پھروالے کافی ہے یو نہی وہ جس کے سر پر قدرتی بال نہ ہوں ۔
(۳۵) مکہ معظمہ میں کم ازکم ایک قرآن مجید ختم کرے اس سے محروم نہ رہے۔
مقامات متبرکہ کی زیارت
(۳۶)جنۃ المعلی حاضر ہو کر ام المومنین خدیجہ ۃالکبری ر ضی اللہ تعالی عنہا و دیگر مدفونین کی زیارت کرے (۳۷) مکان ولادت اقدس حضور انور ﷺ و مکان حضرت خدیجہ ۃالکبری رضی اللہ تعالی عنہا ومکان ولادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ وجبل ثور و غار حرا مسجدالجن و مسجد جبل ابو قبیس و غیرہ مکانات کی زیارت سے مشرف ہو
(۳۸) حضرت عبدالمطلب کی زیارت کریں اور ابو طالب کی قبر پر نہ جائیں ۔ یونہی جدہ میں جو لوگوں نے حضرت امنا حوا ر ضی اللہ تعالی عنہا کا مزار کئی سو ہاتھ کا بنا رکھا ہے وہاں بھی نہ جائیں کہ بے اصل ہے (۳۹)علمأ کی خدمت سے برکت حاصل کرو۔
کعبہ معظمہ کی داخلی
(۴۰) کعبہ معظمہ کی داخلی کمال سعادت ہے اگر جائز طور پر نصیب ہو ۔حرم میں عام داخلی ہوتی ہے مگر سخت کشمکش رہتی ہے ۔ کمزور آدمی کا تو کام ہی نہیں نہ عورتوں کو اس ہجوم میں جرأت کی اجازت ،زبردست مرد اگر آپ ایذا سے بچ بھی گیا تو اوروں کو دھکے دیکر ایذادے گا اور یہ جائز نہیں نہ اس طرح کی حاضری میں کچھ ذوق ملے اور خاص داخلی بے لین دین میسر نہیں اور اس پر لینا بھی حرام دینا بھی حرام ۔ حرام کے ذریعے ایک مستحب ملا بھی تو وہ بھی حرام ہو گیا ان مفاسد سے نجات نہ ملے تو حطیم کی حاضری غنیمت جانے۔ اوپر گزار کر وہ بھی کعبہ ہی کی زمین ہے اور اگر شاید بن پڑے یوں کہ خدام کعبہ سے صاف ٹھہر جائے کہ داخلی کے عوض کچھ نہ دیں گے ، اس کے بعد یا قبل چاہے ہزاروں روپے دیدے تو کمال ادب ظاہر و باطن کی رعایت سے آنکھیں نیچی کئے گردن جھکائے ، گناہوں پر شرماتے‘ جلال رب العزت سے لرز تے کانپتے بسم اللہ کہہ کر پہلے سسیدھا پاؤں بڑھا کر داخل ہو اور سامنے کی دیوار تک اتنا بڑھے کہ تین ہاتھ کا فاصلہ رہے ۔ وہاں دورکعت نمازنفل غیر وقت مکروہ میں پڑھے کہ نبی ﷺ نے اس جگہ نماز پڑھی ہے پھر دیوار پر رخسارہ اور منہ رکھ کر حمد و درود و دعا میں کوشش کرے ، یونہی نگاہ نیچی کئے چاروں گوشوں پر جائے اور دعاکرے اور ستونوں سے چمٹے اور پھر اس دولت کے ملنے اور حج و زیارت کے قبول کی دعاکرے اور یونہی آنکھیں نیچی کیے واپس آئے اوپر یا ادھر ادھر ہرگز نہ دیکھے اور بڑے فضل کی امید کرو کہ وہ فرماتاہے ومن دخلہٗ کان امنًا جو اس گھر میں داخل ہوا و ہ امان ہیں ہے والحمد للہ۔
یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔