شرعی سوالات

مکان کی فضا کو بیچنا

سوال:

گنجان آبادیوں میں بنے ہوئے مکانات کی فضا بیچنے اور خریدنے کا سلسلہ جاری ہو چکا ہے۔ کیا فضا کی خرید و فروخت جائز ہے؟ اور ایسی صورت میں اصل زمین کا مالک کون قرار پائے گا ؟

جواب:

 فضا کی خرید و فروخت ائمہ احناف کے نزدیک درست نہیں۔ لیکن یہ مسئلہ چونکہ  منصوص نہیں ہے اسی لئے آئمہ مالکی نے اس کی مخالفت کی، بلکہ اصحاب فتاوی علما احناف کے نزدیک بھی عدم جواز کے علل و اسباب میں خاصا اختلاف وجود ہے لہذا موجودہ عرف و عادت اور مصلحت کو دیکھتے ہوئے فقہ مالکی کے مطابق انہی کی شرطوں کے ساتھ اگر خرید و فروخت کی اجازت دیدی جائے تو غالباً غیر مناسب نہ ہو گا۔۔ کیونکہ اسی میں امت کے لئے وسعت و آسانی اور غالباً یہی حالات حاضرہ کا تقاضا ہے۔

دوسری صورت اس کے جواز کی یہ بھی ہو سکتی ہے کہ فضا سے قطع نظر مکان کی چھت کی بیع کی ہو۔ اور بالائی تعمیر کی ایسی حد بندی ہو جائے کہ تحتانی عمارت کو نقصان نہ پہنچے۔  جو تحتانی منزل کا مالک ہو گا وہی  زمین اور زمین کے نیچے کا بھی مالک ہو گا۔ اور جو فوقانی منزل کا مالک ہو گا وہی اپنے مکان کی چھت سے اوپر کی فضا کا بھی مالک ہو گا۔ اور ان دونوں میں سے کسی کو یہ اختیار نہ ہو گا کہ مکان سے نیچے کے زمین کھود کر یا بالائی منزل سے اوپر کوئی اور عمارت تیار کر کے ایک دوسرے کو نقصان پہنچائے۔ اسی لئے فضا کی بیع و شرا سے پہلے اس کے شرائط کا طے ہو جانا ضروری ہے۔

(فتاوی یورپ، صفحۃ448،شبیر برادرز، لاہور)

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button