سوال:
زیدنے ایک مکان ایک مہاجن کے پاس آٹھ سو روپے میں گروی رکھا اس کا سود بڑھ کر ایک ہزار ہوگیا ۔بکر کہتا ہے کہ میں ایک ہزار روپیہ دے کر تمہارا مکان چھڑوا لیتا ہوں لیکن جب تک تم میرے پیسے نہ دو ،اس کا جوکرایہ آیا کرے گا وہ میں لیا کروں گا۔ایسا کرنا سود ہے یا نہیں ؟ملخصاً
جواب:
رہن رکھ کر اس کا کرایہ وصول کرنا یا اس سے اور قسم کے منافع حاصل کرنا جائز نہیں ۔
(فتاوی امجدیہ،کتاب الرہن،جلد3،صفحہ 342،مطبوعہ مکتبہ رضویہ،کراچی)