بہار شریعت

 ملائکہ کا بیان

بہار شریعت جلد اول کے باب ملائکہ کا بیان کا تفصیلی مطالعہ

 ملائکہ کا بیان

عقیدہ  ۱  :  فرشتے اجسام نوری ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو یہ طاقت دی ہے کہ جو شکل چاہیں نب جائیں کبھی وہ انسان کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں اور کبھی دوسری شکل میں۔ ( الیواقیت ص ۴۹ )

عقیدہ  ۲  : وہ ہی کرتے ہیں جو حکم الہیٰ ہے خدا کے حکم کے خلاف کچھ نہیں کرتے نہ قصداً نہ خطائً وہ اللہ کے معصم بندے ہیں ہر قسم کے صغائر و کبائر سے پاک ہیں۔( قرآن کریم و یفعلون ما یوم ذن)،( تمہید ص ۱۵، شرح عقائد ص ۹۹، اربعین ص ۳۳۵)

متعلقہ مضامین

عقیدہ  ۳  : ان کو مختلف خدمتیں سپرد ہیں بعض کے ذمہ حضرت انبیاء کرام کی خدمت میں وحی لانا کسی کے متعلق بدنِ انسان کے اندر تصرف کرنا کسی کے متعلق ذاکعین کا مجمع تلاش کرکے اس میں حاضر ہونا کسی کے متعلق انسان کے نامہ اعمال لکھنا بہتوں کا دربارِ رسالت میں حاضر ہونا کسی کے متعلق سرکار میں مسلمانوں کی صلاۃ و سلام پہنچانا بعضوں کے متعلق مردوں سے سوال کرنا کسی کے ذمہ قبض روح کرنا بعضوں کے ذمہ عذاب کرنا کسی کے متعلق صور پھینکنا اور ان کے علاوہ اور بہت سے کام ہیں جو ملائکہ انجام دیتے ہیں ۔  (قرآن کریم)۔

عقیدہ  ۴  : فرشتے نہ مرد ہیں نہ عورت (شرح عقائد و قرآن کریم کی مختلف آیات)

عقیدہ  ۵  : ان کو ماننا یا خالق جاننا کُفر ہے (قرآن کریمـ، شرح عقائد ص ۹۹)۔

عقیدہ  ۶  :  انکی تعداد وہی جانے جس نے پیدا کیا اور اس کے بتائے سے اس کا رسول۔ چار فرشتے بہت مشہور ہیں، جبریل و میکائیل و اسرافیل و عزرائیل علیہم السلام اور یہ سب ملائکہ پر فضیلت رکھتے ہیں۔ (تمہید ص ۱۴)

عقیدہ  ۷  : کسی فرشتہ کے ساتھ ادنیٰ گستاخی کُفر ہے، جاہل لوگ اپنے کسی دشمن یا مبغوض کو دیکھ کر کہتے ہیں کہ ملک الموت یا عزرائیل آگیا یہ قریب بکلمہ کُفر ہے ۔ (تمہید ص ۱۵)

عقیدہ  ۸  : فرشتوں کے وجود کا انکار یا یہ کہنا کہ فرشتہ نیکی کی قوت کو کہتے ہیں اور اس کے سوا کچھ نہیں یہ دونوں باتیں کُفر ہیں ۔  (حدیث مسلم و نبراس ص ۴۶۰)

ماخوذ از:
بہار شریعت، جلد1مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

یہ بھی پڑھیں:
Close
Back to top button