ARTICLES

مقیم سفر کا ارادہ کرنے سے مسافر نہ ہوگا

الاستفتاء : کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص حج کے مناسک مکمل کرکے عزیزیہ اگیااور اسے مکہ مکرمہ میں پندرہ دن زائد رہنا ہے اب اس نے ایک ہفتہ بعد طائف یا مدینہ منورہ جانے کا ارادہ کرلیاتوکیا اس صورت میں وہ نمازوں میں قصر کرے یا پوری قائم کرے ؟ (السائل : اسد المدنی،عزیزیہ ،مکہ مکرمہ)

جواب

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب : صورت مسؤلہ میں مذکور شخص مقیم ہی ہے اور اسے پوری نماز پڑھنی ہوگی کیونکہ مقیم ہوجانے کے بعد پندرہ دن پورے ہونے سے قبل سفر کا ارادہ کرنااسے مسافر نہیں بنائے گاکیونکہ وہ اس وقت مکہ مکرمہ میں مقیم ہے تو جب وہ مقیم ہے تو شرعی اعتبار سے مکہ مکرمہ اس کا وطن اقامت ہے اوراس کا یہ وطن اقامت اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک کہ اسے باطل کرنے والی چیزوں میں سے کوئی چیز نہ پائی جائے اب سوال یہ ہے کہ وہ کون سی ایسی چیزیں ہیں کہ جن میں سے کسی ایک کے پائے جانے سے وطن اقامت باطل ہوجائے گا تو یہ بات ذہن نشین رہے کہ وطن اقامت کو وطن اصلی باطل کرتا ہے یا وطن اقامت باطل کرتا ہے یا انشائ سفر باطل کرتا ہے ۔ چنانچہ امام ابو برکات عبد اللہ بن احمد نسفی حنفی متوفی710ھ لکھتے ہیں : ووطن الاقامۃ بمثلہ والسفر والاصلی۔(68) یعنی،وطن اقامت اپنی مثل اور سفر اور وطن اصلی کے ساتھ باطل ہوتا ہے ۔ اوراس کی شرح میں امام فخر الدین عثمان بن علی زیلعی حنفی متوفی 743ھ لکھتے ہیں : یبطل وطن الاقامۃ بوطن الاقامۃ ویبطل بانشاء السفر وبالوطن الاصلی۔(69) یعنی،’’وطن اقامت ‘‘وطن اقامت ، انشاء سفراوروطن اصلی کے ساتھ باطل ہوتا ہے ۔ اورعلامہ حسن بن عمار شرنبلالی حنفی متوفی1069ھ لکھتے ہیں : : ویبطل وطن الاقامۃ بمثلہ وبالسفر وبالاصلی۔ (70) یعنی،وطن اقامت اپنی مثل اور سفر اور وطن اصلی کے ساتھ باطل ہوتا ہے ۔ اورعلامہ نظام الدین حنفی متوفی1161ھ اور علمائے ہند کی جماعت نے لکھا : ووطن الاقامۃ یبطل بوطن الاقامۃ وبانشاء السفر وبالوطن الاصلی۔(71) یعنی،’’وطن اقامت ‘‘وطن اقامت اورانشائ سفر اور وطن اصلی کے سبب سے باطل ہوتا ہے ۔ اور یہاں فی الوقت کچھ بھی نہیں پایا گیا ہے جس سے اس کا وطن اقامت باطل ہو ہاں جس وقت وہ طائف یا مدینہ منورہ کو سفر کرے گا تو سفر شروع کرتے ہی وہ مسافر ہوجائے گا کیونکہ انشائ سفر وطن اقامت کو باطل کردے گاجیسا کہ مندرجہ بالا عبارات سے ظاہر ہے ۔ اور انشائ سفر سے مراد یہ کہ اس کا مدت سفر پر واقع کسی مقام کا ارادہ ہوتو اپنے وطن اقامت سے نکلتے ہی مسافر ہوجائے گا جیسا کہ طائف اور مدینہ منورہ وغیرہما نہ کہ جدہ کیونکہ جدہ مدت سفر پر نہیں ہے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب یوم الاثنین16،ذو الحجۃ1439ھ۔27،اغسطس2018م FU-38

حوالہ جات

(68) کنز الدقائق،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،ص : 188

(69) تبیین الحقائق،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،تحت قولہ : ویبطل الوطن الاصلی ۔۔۔۔۔ الخ، 1/517۔518

(70) نور الایضاح،کتاب الصلاۃ،باب صلاۃ المسافر،ص : 110

(71) الفتاوی الھندیۃ،کتاب الصلوۃ،الباب الخامس عشر فی صلاۃ المسافر،1/142

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button