کیا فرماتے ہیں علماے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ مسجد میں اس طرح نماز جنازہ پڑھنا کہ میت تو مسجد سے باہر ہو لیکن بعض نمازی مسجد کے اندر ہوں اور بعض مسجد سے باہر ہوں کیا اس طرح جنازہ پڑھنا جائز ہے ؟ سائل:نذیر احمد (لاہور )
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الوہاب اللہم ہدایۃالحق والصواب
مسجد میں نماز جنازہ پڑھنا بہرصورت مکروہ تحریمی ہے اگرچہ میت اور بعض نمازی مسجد سے باہر ہی ہوں۔
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے”کرھت تحریما فی مسجد جماعۃ ھو(المیت) فیہ (وحدہ او مع القوم)واختلف فی الخارجۃ (عن المسجد وحدہ او مع بعض القوم)والمختار الکراھۃ مطلقا”
ترجمہ:جامع مسجد میں نماز جنازہ مکروہ تحریمی ہے خواہ میت اکیلی مسجد میں ہو یا نمازی بھی ساتھ ہوں اورفقط میت یامیت کے ساتھ کچھ نمازی خارج مسجد ہوں تو( اس صورت میں) اختلاف ہے اور مختار قول مطلقا مکروہ ہونے کا ہے۔
(تنویر الابصار مع الدر المختار،جلد 3،صفحہ148،مکتبہ رحمانیہ ،لاہور)
فتاوی رضویہ شریف میں ہے:”ظاہر الراویۃ میں ہمارے ائمہ ثلثہ رضی اللہ تعالٰی عنہم کے نزدیک مسجد میں جنازہ مطلقاً مکروہ ہے اگر چہ میّت بیرونِ مسجد ہو، یہی ارجح واصح ومختار وماخوذ ہے۔”
(فتاوی رضویہ، جلد 9، صفحہ 260،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)
واللہ اعلم ورسولہ عزوجل و صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم