سوال:
کھیت بٹائی پر دینا اس شرط پر کہ 4 بوری مکئی مجھے دینا ،یا اس شرط پر کہ ایک حصہ تمہارا تین میرے، یا آدھی میری آدھی تمہاری، کی یہ طریقہ جائز ہے؟ ملخصا
جواب:
کھیت کی زمین بٹائی پر دینے کے لئے جو شرائط ہیں ، ان میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ ہر ایک کا پیداوار میں حصہ مقرر ہو۔ یعنی ہر ایک کیلئے اس کی مقدار کا متعین ہونا ضروری ہے۔ مثلا نصف تہائی یا چوتھائی ۔ لیکن اگر یہ مقرر کیا کہ اس زمین کی پیداوار میں سے ایک من، دو من ، ایک بوری یا دو باریاں، تو اس صورت میں یہ عقد جائز نہیں ہے۔ سوال میں جو دوسری اور تیسری صورت ہے کہ فصل تیار ہونے پر دو حصہ یا تین حصے زمین والا لے گا، یہ جائز ہے۔
(وقار الفتاوی، جلد 3، صفحہ 270، بزم وقار الدین، کراچی)