شرعی سوالات

مرض الموت کا ہبہ وصیت کے حکم میں ہے ۔

سوال:

ایک شخص کی پہلی زوجہ سے اولاد ہوئی۔ وہ زوجہ اس کی اولاد چھوڑ کر فوت ہو گئی۔ پھر اس نے دوسرا نکاح کیا اس سے بھی اولاد ہوئی۔ وہ شخص بیمار ہوا۔ حالت بیماری میں ایک ہبہ نامہ جائداد وغیرہ کا ایک پچھلی اولاد اور زوجہ موجودہ کا نام لکھ کر رجسٹری کروا دی ۔ اس وقت پہلی زوجہ موجود تھی ۔ پھر وہ شخص اسی بیماری میں دس بارہ یوم بعد فوت ہو گیا اور اب بموجب شرع شریف پہلی اولاد بھی حصہ پانے کی مستحق ہے یا نہیں؟

جواب:

            صورت مسئولہ میں شخص مذکور نے چونکہ مرض الموت میں ہبہ کیا ہے، لہذا یہ ہبہ شرعاً ناجائز ہے اور جمیع مال متروکہ مع مال موہوب جمیع ورثہ اولاد ہر دو زوجہ و زوجہ موجودہ و دیگر ورثہ پر اگر ہوں حسب شریعت تقسیم ہو گا۔ اس واسطے کہ ہبہ مرض الموت میں اگرچہ ابتداً ہبہ ہوتا ہے مگر بعد موت حکم وصیت کا رکھتا ہے اور وصیت وارث کو ناجائز ہے۔

(فتاوی دیداریہ، صفحہ306، مکتبہ العصر، گجرات)

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button