سوال:
مدارس میں احتیاطی چھٹیاں منظور کی جاتی ہیں اگر مدرس وہ چھٹیاں کرتا ہے تو اس کی تنخواہ نہیں کاٹی جاتی لیکن اگر نہ کرے تو اس کا کوئی عوض نہیں دیا جاتا۔ کیا یہ طریقہ درست ہے؟
تعطیل کلاں کے مشاہرے کا مدرس کب حق دار ہوتا ہے ؟
جواب:
جو چھٹیاں عرف و رواج میں رعایت کے طور پر منظور کیا ہے اس دن اگر مدرس نے کام کیا تو اس کو اس دن کی ڈبل تنخواہ دینے کا عرف نہیں ہے ہاں! ایڈیڈ مدرسوں میں جو ملازم ایک دن بھی رخصت نہیں لیتا اس کو کچھ رقم بونس انعام کے طور پر ملتی ہے مگر پرائیویٹ مدرسوں میں اس کا رواج نہیں ۔
رمضان کی تعطیل گزشتہ سال میں شامل ہوتی ہے اور مدرس پورا سال کرنے کے بعد اس کی تنخواہ پائے گا۔
کسی شخص کو یہ اختیار نہیں کہ بلا اطلاع جب چاہے اجیر کو فارغ کر دے۔
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ35، شبیر برادرز، لاہور)
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ49، شبیر برادرز، لاہور)
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ54، شبیر برادرز، لاہور)
Leave a Reply