سوال:
اگر زمین اس صورت میں رہن کی کہ اس کی مالگزاری خود ہی ادا کرے نہ صاحب زمین تو اس صورت میں اس زمین سے نفع حاصل کرسکتا ہے یا نہیں ؟اگر نہیں تو اس کے لیے کوئی حیلہ ہوسکتا ہے یا نہیں؟
جواب:
اگر وہ زمین کاشتکار سے لی ہے اور کاشت کرتا ہے اور مالگزاری زمیندار کو ادا کرتا ہے تو اس میں کچھ قباحت نہیں ہے کہ یہ حقیقتاًرہن نہیں بلکہ کاشتکار کا اجارہ فسخ ہوگیا اور مرتہن مستاجر ہوا اور اس کے روپے کاشتکار پر قرض ہیں اور اگر زمیندار یعنی مالک زمین سے رہن لیتا ہے تو نفع حاصل کرنے کی کوئی صورت نہیں۔اگر معاوضہ نہ دے تو سود ہے اور لگان ادا کرے تو اجارہ ہے اور اجارہ اور ہن مجتمع نہیں ہوسکتے۔
(فتاوی امجدیہ،کتاب الرہن،جلد3،صفحہ 340،مطبوعہ مکتبہ رضویہ،کراچی)
Leave a Reply