بہار شریعت

قبرستان وغیرہ کے متعلق مسائل

قبرستان وغیرہ کے متعلق مسائل

مسئلہ۱: قبروں کے لئے زمین وقف کی تو وقف صحیح ہے اور اصح یہ ہے کہ وقف کرنے سے ہی واقف کی ملک سے خارج ہوگئی اگرچہ نہ ابھی مردہ دفن کیا ہو اور نہ اپنے قبضہ سے نکال کر دوسرے کو قبضہ دلالیا ہو۔

مسئلہ۲: زمین قبرستان کے لئے وقف کی اوراس میں بڑے بڑے درخت ہیں تو درخت وقف میں داخل نہیں واقف یا اسکے ورثہ کی ملک ہے ۔ یونہی اس زمین میں عمارت ہے تویہ بھی وقف میں داخل نہیں ۔( خانیہ)

مسئلہ۳: گاؤں والوں نے قبرستان کے لئے زمین وقف کی اور مردے بھی اس میں دفن کئے پھر اسی گاؤں کے کسی شخص نے اس زمین میں اس لئے مکان بنایاتا کہ تختے وغیرہ قبرستان کے ضروریات اس میں رکھے جائینگے اور وہاں حفاظت کے لئے کسی کو مقرر کردیا اگر یہ سب کام تنہا اسی نے دوسروں کے بغیر مرضی کئے یا بعض دوسرے بھی راضی تھے تو اگر قبرستان میں وسعت ہے تو کوئی حرج نہیں یعنی جبکہ یہ مکان قبروں پر نہ بنا ہو اورمکان بننے کے بعد اگراس زمین کی مردہ دفن کرنے کے لئے ضرورت پڑگئی توعمارت اٹھوادیجائے ۔(خانیہ)

مسئلہ۴: کفار کا قبرستان ہے اسے مسلمان اپنا قبرستان بنانا چاہتے ہیں ا گر ان کے نشانات مٹ چکے ہیں ہڈیاں بھی گل گئی ہیں تو حرج نہیں اور اگر ہڈیاں باقی ہیں تو کھودکر پھینک دیں اور اب اسے قبرستان بناسکتے ہیں ۔( عالمگیری)

مسئلہ۵: مسلمانوں کا قبرستان ہے جس میں قبرکے نشان بھی مٹ چکے ہیں ہڈیوں کا بھی پتہ نہیں جب بھی اس کو کھیت بنانا یا اس میں مکان بنانا نا جائز ہے اور اب بھی وہ قبرستان ہی ہے ۔ قبرستان کے تمام آداب بجا لائے جائیں ۔ ( عالمگیری)

مسئلہ۶: قبرستان میں کسی نے اپنے لئے قبر کھودوارکھی ہے اگر قبرستان میں جگہ موجود ہے تو دوسرے کو اس قبر میں دفن کرنانہ چاہیئے اور اگر موجود نہ ہو تو دوسرے لوگ اپنا مردہ اس میں دفن کرسکتے ہیں ۔ بعض لوگ مسجد میں جگہ گھیرنے کے لئے پہلے سے رومال رکھ دیتے ہیں یا مصلی بچھا دیتے ہیں اگر مسجد میں جگہ ہو تو دوسرے کا رومال یا جانماز ہٹاکر بیٹھنا نہ چاہئے اور جگہ نہ ہو تو بیٹھ سکتا ہے ۔(فتاوی قاضی خاں )

مسئلہ۷: زمین مملوک میں بغیر اجازت مالک کسی نے مردہ دفن کردیا تو مالک زمین کو اختیار ہے کہ مردہ کو نکلوادے یا زمین برابر کر کے کھیتی کرے۔(خانیہ)

مسئلہ ۸: قبرستان میں کسی نے درخت لگا ئے تو یہی شخص ان درختوں کا مالک ہے اور درخت خود نہ لگائے یا معلوم نہیں کس نے لگائے تو قبرستان کے قرار پائینگے یعنی قاضی کے حکم سے بیچ کر اسی قبرستان کی درستگی میں صرف کیا

جائے ۔(عالمگیری)

مسئلہ۹: مسجد میں کسی نے درخت لگائے تو درخت مسجد کا ہے لگانے والے کا نہیں اور زمین موقوفہ میں کسی نے درخت لگائے اگر یہ شخص اس زمین کی نگرانی کے لئے مقرر ہے یا واقف نے درخت لگایا اور وقف کا مال اس پرصرف کیا یا اپنا ہی مال صرف کیا مگر کہہ دیا کہ وقف کے لئے یہ درخت لگایاتو ان صورتوں میں وقف کا ہے ورنہ لگانیوالے کا۔ درخت کاٹ ڈالے جڑیں باقی رہ گئیں ان جڑوں سے پھر درخت نکل آیا تو یہ اسی کی ملک ہے جسکی ملک میں پہلا تھا۔( خانیہ‘ فتح القدیر‘ عالمگیری)

مسئلہ۱۰: وقفی زمین کرایہ پر لی اور اس میں درخت بھی لگادیئے تو درخت اسی کے ہیں اسکے بعد اسکے ورثہ کے اور اجارہ فسخ ہونے پر اس کو اپنا درخت نکال لینا ہو گا۔(خانیہ)

مسئلہ۱۱: مسجد میں اناریا امرود وغیرہ پھلدار درخت ہے مصلیوں کے اسکے پھل کھانا جائز نہیں بلکہ جس نے بویاوہ بھی نہیں کھا سکتا کہ درخت اسکا نہیں بلکہ مسجد کا ہے پھل بیچ کر مسجد پر صرف کیا جائے ۔(خانیہ)

مسئلہ۱۲: مسافر خانہ میں پھلدار درخت ہیں اگر ایسے درخت ہوں جن کے پھلوں کی قیمت نہیں ہوتی تو مسافر کھاسکتے ہیں اور قیمت والے پھل ہوں تو احتیاط یہ ہے کہ نہ کھائے ۔(عالمگیری) یہ سب اس صورت میں ہے کہ معلوم نہ ہو کہ درخت لگانے والے کی کیا نیت تھی یا معلوم ہوکہ مسجد یا مسافر خانہ کے لئے لگایا ہے اور اگر معلوم ہو کہ عام مسلمانوں کے کھانے کے لئے لگایا ہے تو جس کاجی چاہے کھائے ۔(درمختار)

مسئلہ۱۳: وقفی مکان میں وقفی درخت ہو تو درخت بیچ کر مکان کی مرمت میں لگانا جائز نہیں بلکہ مکان کی مرمت خوداس مکان کے کرایہ سے ہوگی۔( ردالمحتار)

مسئلہ۱۴: وقفی مکان میں پھلدار درخت ہو تو کرایہ دار کو اسکے پھل کھاناجائز نہیں جبکہ وقف کے لئے درخت لگائے ہوں یا درخت لگانے والے کی نیت معلوم نہ ہو۔(بحرالرائق)

مسئلہ۱۵: وقفی درخت کا کچھ حصہ خشک ہوگیا کچھ باقی ہے تو خشک کو اس مصرف میں خرچ کریں جہاں اسکی آمدنی خرچ ہوتی ہے ۔ ( بحر)

مسئلہ۱۶: سڑک اور گزر گاہ پر درخت اس لئے لگائے گئے کہ راہ گیر اس سے فائدہ اٹھائیں تویہ لوگ انکے پھل کھاسکتے ہیں ۔ اور امیر و غریب دونوں کھاسکتے ہیں ۔ یونہی جنگل اور راستہ میں جو پانی رکھا ہو یا سبیل کا پانی ہے ہر ایک پی سکتا ہے جنازہ کی چارپائی امیر و غریب دونوں کام میں لا سکتے ہیں ۔ اور قرآن مجیدمیں ہر شخص تلاوت کرسکتا ہے ۔(خانیہ)

مسئلہ۱۷: کنوئیں کے پانی کی روک ٹوک نہیں خود بھی پی سکتے ہیں جانور کو بھی پلاسکتے ہیں ۔ پانی پینے کے لئے سبیل لگائی ہے تواس سے وضو نہیں کرسکتے اگرچہ کتنا ہی زیادہ ہو اور وضو کے لئے وقف ہو تو اسے پی نہیں سکتے ۔(عالمگیری)

مسئلہ۱۸: ایک مکان قبرستان پر وقف ہے یہ مکان منہدم ہو کر کھنڈر ہوگیا اور کسی کام کا نہ رہا پھر کسی شخص نے اپنے مال سے اس جگہ میں مکان بنایا تو صرف عمارت اسکی ہے زمین کا مالک نہیں ۔ (ردالمحتار)

مسئلہ۱۹: حاجیوں کے ٹھہرنے کے لئے مکان وقف کیا ہے تو دوسرے لوگ اس میں نہیں ٹھہرسکتے اور حج کاموسم ختم ہونے کے بعدکرایہ پر دیا جائے ۔(عالمگیری)

مسئلہ۲۰: زمین خرید کر راستہ کے لئے وقف کردی کہ لوگ چلیں گے یا سڑک بنوادی یہ وقف صحیح ہے ۔اس کے ورثہ دعوی نہیں کرسکتے ۔ یونہی پل بنا کر وقف کیا تو یہ پل کی عمارت وقف ہے ۔(خانیہ)

یہ مسائل کتاب بہار شریعت سے ماخوذ ہیں۔ مزید تفصیل کے لئے اصل کتاب کی طرف رجوع کریں۔

متعلقہ مضامین

Leave a Reply

Back to top button