سوال:
زید کہتا ہے کہ بینک میں روپیہ فکس کر کے جو سود ملتا ہے وہ درست ہے۔
جواب:
گورنمنٹ کے بینک سے آج کل جو رقم زائد ملتی ہے اس کو بعض علما جائز بتاتے ہیں اور بعض ناجائز اور جو شخص اس کو سود سمجھ کر لے وہ تو ناجائز و حرام ہے ۔ فکس ڈپازٹ کا بھی یہی حکم ہے۔
(فتاوی بحر العلوم، جلد4، صفحہ64، شبیر برادرز، لاہور)