سوال:
فلیٹ پر قبضہ کرنے سے پہلے آگے بیچ دینا یسا؟ ملخصا
جواب:
فلیٹ بک کروانا اور معاہدے کے مطابق قسط وار قیمت ادا کرنا اور مکمل ہونے کے بعد اس پر قبضہ کرنا حقیقتاً بیع نہیں ہے، بلکہ کسی چیز کا آرڈر دے کر تیار کروانا اور تیار ہونے کے بعد اس پر قبضہ کرنا ہے۔ اس کو شریعت میں استصناع کہتے ہیں اور یہ جائز ہے۔ جیسے جوتا بنانے یا شیروانی ، پتلون وغیرہ سینے کا آرڈر دیا جائے اور تیار ہونے کے بعد قیمت دے کر یہ چیز لے لی جائے ۔
شریعت کا قاعدہ یہ ہے کہ کسی چیز کو خرید کر جب اس پر قبضہ کرے گا تب دوسرے کے ہاتھ فروخت کر سکتا ہے۔ اور جب تک قبضہ نہ ہو بیع نہیں کر سکتا۔ لہذا صورت مسئولہ میں جب فلیٹ تیار ہونے کے بعد اس پر قبضہ کر لے تو اس وقت بیچنا جائز ہے، اس سے پہلے نہیں۔
(وقار الفتاوی، جلد 3، صفحہ 268، بزم وقار الدین، کراچی)